مقبوضہ بیت المقدس میں نام نہاد اسرائیلی بلدیہ کئی اسرائیلی اداروں کے تعاون سے اگلے جمعہ کو مقدس شہر میں یہودی کھیلوں کی میراتھن منعقد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس میں دنیا بھر سے ہزاروں یہودی شرکت کریں گے۔
یہ سرگرمی اسرائیلی قابض حکام کے مقبوضہ شہر یروشلم کو یہودیانے کے منصوبے کے ایک حصے کے طور پر سامنے آئی ہے جس کا مقصد القدس کی ثقافت اور شناخت کو تبدیل کرنے کی کوششوں کے ذریعے مصنوعی تلمودی روایتوں اور اصطلاحات کو فروغ دینا، اسے یروشلم کے لیے اجنبی ثقافت سے تبدیل کرنے کی کوشش کرن اور شہر پر اپنی مبینہ خودمختاری ثابت کرنے کی کوشش کرنا ہے۔
صفا نیوز ایجنسی نے اسرائیلی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ قابض پولیس نے یہودائزنگ میراتھن کو محفوظ بنانے کے بہانے جمعہ کی صبح 6:45 سے دوپہر 1:30 بجے تک مقبوضہ شہر کی بہت سی گلیوں اور سڑکوں اور کچھ مرکزی پارکنگ لاٹس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ .
جن گلیوں کو بند کیا جائے گا ان میں وہ سڑکیں شامل ہیں جو القدس کے شمال میں فرانسیسی پہاڑی علاقے اور الشیخ جراح محلے کو ملانے اولی گلیاں اور سڑکیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جنوب میں بیت لحم-الخلیل شاہرا، الخلیل گیٹ شہر کے مغرب میں جافا اسٹریٹ کو بھی آمد ورفت کے لیے بند کردیا جائے گا۔
“یروشلم میراتھن” ایک ایسے وقت میں منعقد ہو رہی ہے جب ہزاروں فلسطینی مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی کے لیے آئیں گے۔ مگر قابض حکام کی طرف سے سڑکوں کی بندش کی وجہ سے نمازیوں کو قبلہ اول تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔