Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے دو مزید صحافی شہید ہو گئے

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اتوار کے روز غزہ کی پٹی پر ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں حمزہ وائل الدحدوح اور مصطفیٰ ثریا نام کے دو مزید صحافی شہید ہو گئے ہیں۔

اسرائیل نے پچھلے تین ماہ کے دوران 79 صحافیوں کو شہید کیا ہے۔ زیادہ تر صحافی اسرائیلی بمباری اور گولہ باری کے نتیجے میں شہید ہوئے ہیں۔

مصطفیٰ ثریا ‘اے ایف پی’ کے لیے ویڈیو سٹرینگر کی حیثیت سے اور حمزہ الدحدوح الجزیرہ کے ساتھ کام کرتے تھے۔ دونوں صحافیوں کو اسرائیلی بمبار طیاروں نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ کار میں سفر کرتے ہوئے جا رہے تھے، تو ان کی کار کو نشانہ بنایا گیا۔

حمزہ وائل الدحدوح کے والد وائل الدحدوح بھی ایک سینیئر صحافی ہیں اور الجزیرہ کے بیورو چیف کے طور پر غزہ میں کام کرتے ہیں۔

حمزہ کے والد الدحدوح بھی حال ہی میں ایک ایسی ہی بمباری کے نتیجے میں زخمی ہوئے تھے تاہم ان کی جان بچ گئی۔ اس سے قبل حمزہ الدحدوح کے خاندان کے تین افراد ایک اور بمباری کی نتیجے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

ان میں حمزہ کی والدہ اور دو چھوٹے بھائی تھے۔ اس طرح اس صحافی خاندان کے کل چار افراد اسرائیلی بمباری کا نشانہ بن چکے ہیں۔ جبکہ دیگر کئی صحافیوں کے خاندان بھی اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنائے گئے ہیں۔

اتوار کے روز ہونے والی اسرائیلی بمباری جس کے ذریعے دو مزید صحافیوں کو نشانہ بناکر شہید کیا گیا ہے ۔ یہ واقعہ اس وقت ہوا ہے جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن مشرق وسطی کے ایک ہفتے کے دورے پر پہنچ چکے ہیں۔ اس سے پہلے امریکی شہریت رکھنے والی ایک خاتون صحافی کو بھی اسرائیلی فوجی ٹینک کی گولہ بمباری سے شہید کر دیا گیا تھا۔

نیویارک میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس(سی پی جے) نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ 31 دسمبر تک اس جنگ کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے بمباری کے نتیجے میں 109 صحافیوں کو شہید کیا ہے۔ کسی بھی جنگ کے دوران صحافیوں کا اتنی بڑی تعداد میں نقصان پہلہ مرتبہ دیکھنے میں آیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan