جنیوا (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ کے ایک مرکز کی طرف سے تجزیہ کردہ سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ “غزہ کی پٹی میں 30 فیصد عمارتیں اسرائیلی قابض فوج کی پٹی کے خلاف جارحیت کے دوران مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو گئی تھیں”۔
اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ سینٹر (UNOSAT) نے کہا کہ “غزہ کی پٹی میں 69,147 عمارتوں کو نقصان پہنچا، جو کہ پٹی کی کل عمارتوں کے تقریباً 30 فیصد کے برابر ہے”۔
مرکز نے مزید کہاکہ “غزہ میں 22,131 عمارتیں تباہ ہوئیں، اس کے علاوہ 14,066 دیگر عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا اور 32,950 کو معمولی نقصان پہنچا”۔
غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے پچھلے بیانات میں تصدیق کی تھی کہ قابض فوج کی بمباری میں 70,000 ہاؤسنگ یونٹس مکمل طور پر تباہ ہو گئے تھے۔ 290,000 ہاؤسنگ یونٹس جزوی طور پر تباہ ہو گئے تھے اور ناقابل رہائش ہوچکے ہیں۔
مرکزنے گذشتہ چھ جنوری لی گئی سیٹلائٹ تصاویر کا استعمال کیا، اور ان کا موازنہ چھ دیگر تصاویر کے ساتھ کیا، جن میں سے کچھ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی قابض فوج کی جارحیت سے پہلے کی ہیں۔
مرکزنے وضاحت کی کہ “گذشتہ تجزیے کے مقابلے میں سب سے زیادہ نقصان غزہ اور خان یونس کے شہروں میں ہوا”۔
مرکزکے اعداد و شمار کے مطابق “غزہ میں 10,280 عمارتوں کو نقصان پہنچا اور خان یونس میں 11,894 عمارتیں تباہ ہوئیں۔
تجزیہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ “غزہ کی پٹی میں تقریباً 93,800 مکانات کو نقصان پہنچا”۔