غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے پینٹاگان اور وائٹ ہاؤس کے ان بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جن میں وہ صہیونی قابض دشمن کے جھوٹ کو قبول کرتے ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ امریکا اور اسرائیل دونوں کی طرف سے ہسپتالوں کے نیچے فوجی کمانڈ سینٹر کے قیام کے دعوے قطعی بے بنیاد اور من گھڑت ہونے کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں کو نشانہ بنانے کا بہانہ تلاش کرنے کی بھونڈی کوشش ہیں۔
حماس نے آج بدھ کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ “ہم ان بیانات کو ہسپتالوں کے خلاف مزید وحشیانہ قتل عام کرنے کے لیے قابض فوج کی دہشت گردی کے لیے امریکا کا گرین سگنل سمجھتے ہیں جس کا مقصد صحت کے شعبے کو تباہ کرنا اور ہمارے لوگوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔
حماس نے کہا کہ غزہ کے ہسپتالوں پر حملوں کا بہانہ تلاش کرکے اسرائیل نیتن یاھو کے گمراہ کن پروپیگنڈے کو آگے بڑھانے اور غزہ کی آبادی کو بے گھر کرنے کی راہ ہموار کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ”ہم اقوام متحدہ سے اپنی اپیلی کی تجدید کرتے ہیں کہ وہ تمام ہسپتالوں کا دورہ کرے اور اس کا جائزہ لے تاکہ قبضے اور اس کے اتحادی واشنگٹن کے بیانیے کے جھوٹ کا تعین کیا جا سکے، جو غزہ میں نسل کشی کی جنگ کی براہ راست ذمہ دارہے”۔
قابل ذکر ہے کہ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ واشنگٹن کو دستیاب معلومات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حماس اور اسلامی جہاد غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں بشمول الشفا کمپلیکس کو اپنی فوجی کارروائیوں کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ حماس کی جانب سے الشفا کمپلیکس کو کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے طور پر استعمال کیا گیا جو کہ ایک جنگی جرم ہے۔اس نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن غزہ میں جنگ بندی تک پہنچنے کی حمایت نہیں کرتا کیونکہ اس سے حماس کو فائدہ ہوگا، لیکن انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی حمایت کرتا ہے۔
اسی دوران امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگان) نے کہا کہ انٹیلی جنس سروسز نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ حماس اور اسلامی جہاد الشفا کمپلیکس سے ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر چلا رہی ہیں اور وہ غزہ کے ہسپتالوں کو استعمال کر رہے ہیں۔
حماس نے امریکی حکومت کے ان دعووں کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے غزہ کے ہسپتالوں کے معائنے کی اپیل کی ہے۔حماس کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں امریکی مدد سے جاری اسرائیلی فوجی جارحیت کا مقصد فلسطینی آبادی کو علاقہ چھوڑںے پر مجبور کرنا ہے۔