خلیجی ریاست کویت نے تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قابض ریاست کے تسلط کو ختم کرنے اور فلسطینی عوام کے لیے ان کے سیاسی حقوق بشمول حق خود ارادیت کے حصول کے لیے اپنے موقف کا اعادہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ میں کویت کے مستقل مندوب محمد الصواغ نے جمعہ کو جنرل اسمبلی کی چوتھی کمیٹی کے سامنے ’استعمارکے خلاف‘ پیش کردہ ایک رپورٹ پر بحث کے دوران کہا کہ فلسطینی قوم بدترین استعمار کا سامنا کررہی ہے۔
الصواغ نے مزید کہا کہ یہ بین الاقوامی آئین ، قراردادوں اور فیصلوں کے مطابق فلسطینی اپنی سرزمین پر اپنی آزاد ریاست قائم کر سکتے ہیں ہے اور وہ مشرقی بیت المقدس کو ریاست کا دارالحکومت بنا سکتے ہیں۔ قابض طاقت اسرائیل کو 1967 کے بعد سے زیر قبضہ تمام عرب سرزمین سے دستبردار ہونے پر مجبور کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں، امن کے لیے زمین کے اصول،2002ء میں عرب ممالک کی طرف سے پیش رکردہ امن روڈ میپ اور عرب امن اقدام کے مطابق پائیدار، جامع اور منصفانہ امن تک پہنچنے کا واحد حل ہے۔
کویت نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تحسین کی اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کو مسترد کردیا۔
گزشتہ ماہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے آغاز کے ساتھ اسرائیل کی خلاف ورزیوں کو اسرائیلی مداخلت کی علامت، مسلسل مصائب کے اسباب اور امن کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا گیا۔