Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

یورپی حکام اسرائیل پر مقدمہ چلانے کے لیے جنوبی افریقہ کی حمایت کردی

لندن   (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) دو یورپی حکام نے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت میں “نسل کشی کی کارروائیوں” کے ارتکاب میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے بارے میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کی شکایت کی حمایت کی ہے۔

بیلجیئم کی نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا ملک اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی میں “نسل کشی” کے خطرے کے بارے میں خاموش نہیں رہ سکتا اور عندیہ دیا کہ وہ اپنی حکومت کو تل ابیب کے خلاف مقدمہ دائر کرنے میں جنوبی افریقہ کےساتھ شامل ہونے کی تجویز پیش کرے گی۔

حکمران اتحاد میں فلیمش گرین پارٹی کے نمائندے ڈی سوٹر نے “ایکس” پلیٹ فارم پر ایک بیان میں کہا کہ بیلجیئم کو غزہ میں فلسطینی عوام کے مصائب کو دیکھ کر اس پر کچھ کیے بغیر مطمئن نہیں ہونا چاہیے۔

اس نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے جنوبی افریقہ کے دائر کردہ مقدمے کی حمایت پر زور دیا، جس میں اسرائیل پر پٹی کے خلاف “نسل کشی” کا الزام لگایا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ڈی سوٹر نے اس سے قبل غزہ کے خلاف جارحیت کی وجہ سے اسرائیل کے بائیکاٹ کی ضرورت پر زور دیا تھا، جہاں اسرائیلی قابض فوج شہریوں پر بارش کی طرح بم گراتی ہے۔

گذشتہ سال کے آخر میں جنوبی افریقہ نے اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت میں اسرائیل کے خلاف غزہ کی پٹی میں نسل کشی کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ دائر کیا۔ عدالت میں 11 اور 12 جنوری کو اس کیس کی سماعت ہوگی۔

سابق برطانوی لیبر پارٹی کے رہ نما جیریمی کوربن نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کے خلاف جارحیت میں “نسل کشی کی کارروائیوں” کے ارتکاب میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے بارے میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کی شکایت کی حمایت کرے۔

کوربن نے ایکس پلیٹ فارم پر لکھا کہ ’’غزہ میں ہر روز مزید ناقابل بیان مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ دنیا بھر میں لاکھوں لوگ جنوبی افریقہ کی اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ہماری حکومت ایسا کیوں نہیں کر سکتی؟‘‘۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan