برلن (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) جرمنی کے دارالحکومت برلن میں منعقدہ ایک تقریب میں فلسطینی کاز کے حامیوں نے سابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کی شرکت کے دوران ان کو تنقید کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ فلسطین کے حامی کارکنوں نے اسرائیل کی اندھی حمایت اور غزہ کی پٹی کے خلاف تباہ کن جارحیت کی حمایت پر ہیلری کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ہلیری کلنٹن نے “سینما فار پیس” تقریب کے دوران اپنی تقریر کے دوران فلسطین کے حامیوں کے غصے کو بھڑکاتے ہوئے اس سوال کا جواب دیا کہ کیا وہ غزہ میں شہریوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں سے صدمے میں ہیں تو انہوں نے کہا کہ “یقیناً میں حیران نہیں ہوں کیونکہ یہ جنگوں میں ایسا ہی ہوتا ہے”۔
اس نے غزہ کے خلاف جرائم کے باوجود صہیونی ریاست کے ساتھ اپنے مسلسل تعصب کا اظہار یہ کہہ کر کیا: “اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے”۔ اس جملے نے تقریب میں شریک ایک شخص کو کلنٹن کا سامنا کرنے پر مجبور کیا۔ اس نے کہا کہ “اسرائیل جو کچھ کررہاہے وہ دفاع نہیں بلکہ یہ نسل کشی ہے۔ آپ جس اجتماعی کو فنڈ دیتے ہیں۔ پھر آپ خواتین کے حقوق کی بات کرتے ہیں، کیا آپ سنجیدہ ہیں، آپ خواتین کے کن حقوق کی بات کر رہے ہیں؟”۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے کلپس کے مطابق سکیورٹی اہلکاروں نے نوجوان خاتون کو خاموش کرانے اور اسے ہال سے باہر لے جانے کی کوشش کی، لیکن اس نے اپنی بات جاری رکھی۔ اس نے کہا کہ یہ امریکہ کی طرف سے نسل کشی ہے اور اب تم امن کے لیے سینما کی بات کر رہے ہو ہم نسل کشی کا سینما دیکھ رہے ہیں۔ فلسطین زندہ باد۔
بات یہیں نہیں رکی، کیونکہ شرکاء میں سے ایک نے چیخ کر کہا: “آپ ماورائے عدالت قتل کی بات کر رہے ہیں، آپ سینکڑوں پاکستانیوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں، آپ افغانستان اور عراق اور پورے مشرق وسطیٰ میں جنگوں کے ذمہ دار ہیں۔ تم جنگی مجرم ہو، تم منافق ہو۔” “شرم کرو تم سب۔”۔