فلسطین (مرکز اطلاعات فلسطین فاونڈیشن ) پیر کے روز قابض اسرائیلی عدالت نے بھوک ہڑتال کرنے والے خلیل عودہ کے وکیل کی جانب سے گذشتہ ہفتوں کے دوران ان کی صحت کی شدید خرابی کے بعد ان کی رہائی کے لیے جمع کرائی گئی اپیل مسترد کر دی۔
فلسطینی محکمہ اسیران کے امور کی اتھارٹی کے سربراہ قدری ابوبکر نے قابض حکومت اور جیل انتظامیہ کو قیدی خلیل عوادہ کی زندگی کا مکمل ذمہ دار قرار دیا، جو مسلسل 156ویں روز بھی کھلی بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ طویل عرصے سے انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
وفا نے پرزنرز اتھارٹی کے ترجمان حسن عبد ربہ کے حوالے سے تصدیق کی کہ قیدی عوادہ کی صحت کی حالت دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا وزن آدھے سے زیادہ کم ہو چکا ہے، اور وہ کمزوری کے ساتھ بینائی کی کمی کا شکار ہے۔ بینائی اس حد تک کم ہوچکی ہے وہ جیل میں ملاقات کے لیے آنے والی اپنی اہلیہ کو بھی نہیں پہچان سکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ جوڑوں میں شدید درد، سر میں درد اور سر چکرانے کا شکار ہیں اور وہ چل نہیں سکتے اور وہیل چیئر پر حرکت کرتے ہیں۔
قابض عدالت نے گذشتہ ہفتے سیشن ملتوی کرنے کے بعد عوادہ کی اپیل پر غور کرنے کے لیے اپنا درخواست کی سماعت کی تھی۔ اس موقعے پرعدالت میں میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی جس میں اسیر کی صحت کی سنگینی کا بتایا گیا۔
قیدیوں کے کلب نے کہا کہ اسرائیلی عدالت کا یہ فیصلہ زیر حراست عودہ کی مسلسل ہڑتال کے باعث اس کی صحت کی نازک حالت کے باوجود آیا ہے۔