اسپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں تعمیر و ترقی کے بنیادی انفراسٹرکچر صحت، تعلیم، روزگار کی فراہمی کیلئے باہمی مشاورت سے جامع منصوبہ بندی قومی خواہشات کا تقاضا ہے نئی کابینہ کی تشکیل سے اعتماد سازی کو فروغ اور عوامی مسائل کے حل میں بہت بڑا بریک تھرو ہو گا۔ وزیراعظم چوہدری انوارلحق اتحادی جماعتوں کے قائدین اور پارلیمانی پارٹی سے مشاورت کے ساتھ وفاقی حکومت سے آزاد خطہ کیلئے بڑا ترقیاتی پیکیج حاصل کرنے کی کوششیں تیز کریں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز یہاں اپنے آفس چمبر میں وزیر قانون پارلیمانی امور انسانی حقوق میاں عبدالوحید، پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار اسمبلی حلقہ سات شوکت جاوید میر، مظفر آباد ڈویژن کے صدر جہانگیر مغل، شعبہ خواتین کے رہنما شگفتہ نورین کاظمی، سابق ممبر کشمیر کونسل اختر پرویز اعوان، چیئرمین یونین کونسل راجہ امجد خان، یوتھ کونسلر محسن کھوکھر، چوہدری اشتیاق، بلاول منیر، مقدس خواجہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اسپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کہا عالم اسلام کو متحد ہو کر فلسطین پر اسرائیلی جارحیت سے پونے والی خونریزی روکنے اور جنگ بندی کیلئے متفقہ حکمت عملی مرتب کریں۔ انھوں نے کہا کہ دوسری جانب بھارت مقبوضہ کشمیر میں فوجی آپریشن کی تیاریوں میں مصروف ہے اور پاکستان و بھارت کے درمیان کشیدگی لاک ڈاؤن برقرار ہے جسکی وجہ سے دونوں ممالک کی افواج آمنے سامنے ہیں، بھارتی وزیراعظم نریندر اور ان کے آرمی چیف منوج پانڈے پاکستان اور آزاد کشمیر پر حملوں کی دھمکیاں دے رہے ہیں جیسے ہی بھارتی عام انتخابات قریب آ رہے ہیں ایسے ہی بھارت پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کے خلاف ہرزہ سرائی کو تیز تر کرنے میں تمام وسائل استعمال کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا جب تک عالمی برادری نے غیر جانبدار کردار ادا نہ کیا تو حل طلب مسائل میں اضافہ ہوتا رہیگا، افواج پاکستان اور قومی سلامتی کے اداروں کی شاندار پالیسیوں نے قومی توقعات کی ترجمانی کی ہے۔