Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

الشفاء ہسپتال میں زندہ دفن کیے گئے30 فلسطینیوں میں سے 12 کی شناکت

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)  فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے الشفاء ہسپتال کے احاطےمیں زخمی حالت میں موجود فلسطینیوں کو اسرائیلی قابض فوج کی بےدردی کے نتیجے میں زندہ دفن کئے جانے کے بعد ان 30 شہداء میں سے 12 کی شناخت کی گئی ہے۔

غزہ میں سرکاری میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے جمعرات کے روز بتایا کہ خصوصی سرکاری عملہ الشفا میڈیکل کمپلیکس کے کونے کونے میں اور باقیات کے نیچے اسرائیلی قابض فوج کی طرف سے چھپائے گئے دو قبرستانوں میں دفن 30 شہداء کو نکالنے میں کامیاب ہو گیا۔ ان میں سے کچھ شہداء کی لاشیں ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے سامنے کےصحن سے ملئں جب کہ دوسرا گردے امراض کی عمارت کے سامنے سے ملی ہیں۔ ایسےلگتا ہے کہ ان فلسطینیوں کو زندہ دفن کردیا گیا تھا۔

سلامہ معروف نے فلسطینی انفارمیشن سینٹر کو جاری ایک بیان میں کہا کہ 12 شہداء کی لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے، جب کہ باقی کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔وہ ناقابل شناخت نہیں۔ انہیں جس بے رحمی کے ساتھ روندا گیا ہے اس سے ان کی شناخت ختم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض فوج نے جان بوجھ کر لاشوں کو چھپا دیا۔ انہیں ریت میں گہرائی میں دفن کیا اور ان پر کوڑا کرکٹ اور دوسرا کچرا پھینک دیا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ کچھ خواتین، بوڑھے اور زخمی افراد کی لاشیں ملی ہیں، جب کہ ان میں سے کچھ کو ہتھکڑیاں لگائی گئی تھیں۔ ان کے کپڑے اتارے گئے تھے، جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ انہیں قتل کرنے سے قبل بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ “تقریباً ایک ہزار افراد جن میں شہری، طبی عملے اور صحافی شامل تھے اس وقت کمپلیکس میں موجود تھے، جس وقت قابض فوج نے اس پر دھاوا بولا تھا۔ ان میں سے کسی کا زندہ یا شہید ہونے کا کوئی پتا نہیں۔ یہ معلوم نہیں کہ وہ زندہ ہیں یا انہیں شہید کردیا گیا یا انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

سلامہ معروف نے زور دے کر کہا کہ “قابض فوج کی طرف سے فلسطین کے سب سے بڑے میڈیکل کمپلیکس کو مکمل طور پر تباہ کر کے جو گھناؤنا اور سفاکانہ جرم کیا گیا ہے وہ اس کی جنگ کے ایک حصے کے طور پر میڈیکل کمپلیکس کے خلاف بمباری، جلانے اور بلڈوز کر کے تاریخ کا سب سے ہولناک قتل عام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ جرم بیماروں، زخمیوں، ڈاکٹروں اور بے گھر افراد کو قتل کرنے، انہیں گرفتار کرنے اور زبردستی جنوب کی طرف بے گھر کرنے کے اس کے دوسرے جرم سے کم نہیں ہے‘‘۔

انہوں نے وضاحت کی کہ “الشفاء میڈیکل کمپلیکس شمالی غزہ کے سات لاکھ سے زیادہ شہریوں کے لیے صحت کا آخری سہارا تھا، اور جاری اسرائیلی نسل کشی کے نتیجے میں سیکڑوں شدید زخمیوں سے بچنے کا راستہ تھا مگر سے تباہ کرکے اسرائیلی غاصب دشمن نے لاکھوں شہریوں کے قتل عام اور ان کی نسل کشی کے جرم کا راستہ کھولا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan