الخلیل – (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کی میونسپل کونسل کے سینیر رکن عبدالکریم فرح اتوار کو اتوار کی شام تحریک فتح کے حمایت یافتہ ایک مسلح گروپ نے گولی مار کر زخمی کردیا اوران کی گاڑی کو آگ لگا دی۔
اس واقعے کے بعد علاقےمیں بدامنی اور افراتفری کی نئی لہر دوڑ گئی۔ الخلیل کے مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ فرح کو مسلح ملیشیا نے گولیوں کا نشانہ بنایا۔ حملہ آور گروپ کو تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی کی سیاسی پشت پناہی حاصل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ملیشیا نے فرح کی گاڑی کو آگ لگا کر خاکستر کردیا۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ یہ جرم بار بار ہونے والی فائرنگ کی تازہ کڑی ہے۔ جس میں الخلیل کے وسط میں عین سارہ کے علاقے میں ڈاکٹر امجد الحموری کے نجی کلینک پر بار بار فائرنگ کی گئی۔ ڈاکٹر امجد الحموری الخلیل کی ڈپٹی میئر کے شوہر ہیں۔
الخلیل کی ڈپٹی میئراسماء الشربتی نے کہا کہ مسلح افراد نے میونسپل کونسل کے رکن عبدالکریم فرح کو ان کی گاڑی سے کھینچ لیا، پھر انہیں مارا پیٹا، گولی مار دی، ان کی گاڑی کو چھین لیا اور اسے جلا دیا۔
انہوں نے قدس نیٹ ورک کی طرف سے رپورٹ کردہ پریس بیانات میں مزید کہا کہ یہ واضح ہے کہ حالات الخلیل میں انتشار کی بے مثال سطح کی طرف بڑھ رہے ہیں اور وہ میونسپل ممبران پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں اور انہیں ختم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپیلوں کے حوالے سے “مایوسی” کے مرحلے پر پہنچ چکے ہیں، یہ کیا ہو رہا ہے کہ بلدیہ کا ممبر ملک کے مفاد میں اپنے موقف کی قیمت چکا رہا ہے۔
الخلیل میونسپلٹی نے آج اتوار کی شام میونسپل کونسل کے رکن وکیل عبدالکریم فرح کے خلاف قاتلانہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کونسل نے اس حملے کو سوچا سمجھا قاتلانہ منصوبہ قرار دیا ہے۔