اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے وسط اگست میں فلسطینی غیر آئینی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کے اعلان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ نے خالد مشعل نے کہا ہے کہ تل ابیب اور رام اللہ کے مابین مذاکرات کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ خالد مشعل نے یہ باتیں پاپولر فرنٹ برائے آزادی فلسطین کی جانب سے شام میں لگائے گئے ایک عرب مزاحمتی کیمپ سے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ کی تقریب کی سائیڈ لائن پر کیں، انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطین کے مابین براہ راست یا بالواسطہ کسی قسم کے مذاکرات جائز نہیں ہیں۔ عرب لیگ کی جانب سے مذاکرات کے دیے جانے والے عندیے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی اجازت دیے کر عرب دنیا ان مذاکرات کے ذریعے پہنچنے والے نقصان کی قیمت ادا نہیں کر سکتی، عرب لیگ فلسطینیوں کے لیے زہر قاتل مذاکرات کو جواز عطا نہیں کر سکتی۔