عبرانی اخبار”یدیعوت احرونوت” نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے قبضے میں موجود اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کا رہا نہ ہونا اسرائیلی انٹیلی جنس کی بد ترین ناکامی ہے جس کی اسرائیل کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ اسرائیل کے انٹیلی جنس امور کے ماہر ناحوم برنیاع کے اخبار میں شائع مضمون لکھا ہے کہ صہیونی انٹیلی جنس کی مغوی فوجی گیلاد شالیت کو رہا کرنے میں ناکامی سے متعلق پیش کی جانے والی تمام دلیلیں فضول ہیں، ہمیں اس ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے اس کی جو بھی قیمت چکائی جارہی ہے اسے ادا کرنا چاہیے کیونکہ اسرائیلی حکومت انٹیلی جنس اور فوج مل کربھی گیلاد شالیت کو بازیاب نہیں کراسکی۔ انہوں نے الشرق الاوسط اخبار میں صہیونی انٹیلی جنس کے حوالے سے شائع ہونے والی اس رپورٹ کو جھوٹی قراردیا جس میں کہاگیا تھا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس حکام کو گیلاد شالیت کی جائے اقامت کا علم ہے اور اس جگہ کو چاروں طرف سے دھماکہ خیز مواد سے گھیرا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیل ایک دوسرے نامور صحافی یارون ڈیکل بھی عربی اخبار الشرق الاوسط کی رپورٹ کو جھوٹی پرمبنی قراردے چکے ہیں۔ ایک رپڈیو پروگرام میں گفتگو کرتےہوٓئے ڈیکل نے کہا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس کے پاس گیلاد شالیت رہائش گاہ سے متعلق کسی قسم کی معلومات نہیں، اس طرح کی خبریں من گھڑت اور مادی مفاد سمیٹنے کا ایک حربہ ہے۔