اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس نے کہا ہے کہ امریکی صدر اوباما کی جانب سے رام اللہ حکومت کے سربراہ محمود عباس کو بھیجے گئے خط سے اسرائیل اور فلسطینی غیر آئینی حکومت کے مابین مذاکرات کے آغاز کے متعلق عرب فالو اپ کمیٹی کی منافقت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ عرب فالو اپ کمیٹی نےامریکی ضمانت کا ذکر کر کے فلسطینی اور عرب رائے عامہ کو دھوکہ دیا ہے۔ اس خط میں امریکا کی جانب سے ضمانتوں کے بجائے دھمکیاں دی گئی ہیں۔ عرب فالو اپ کمیٹی نے اپنے فیصلے کے ذریعے عرب اور فلسطینی مفادات کے برعکس صرف امریکی موقف کی تشہیر کا فریضہ سرانجام دیا ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابوزھری نے میڈیا کے لیے جاری کیے گئے ایک بیان، جس کی کاپی مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بھی موصول ہوئی، میں کہا ہے کہ ’’یہ خط اس بات کی دلیل ہے کہ ’’فتح‘‘ کی حکومت امریکی ضمانتوں کے متعلق فلسطینی اور عرب رائے عامہ کو گمراہ کر رہی ہے اور مفروضات کی تشہیر کر رہی ہے۔ اس خط سے یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ محمود عباس کو فلسطینی قوم کی نمائندگی یا ہماری قوم کے لیے جانبداری کا مظاہرہ کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتے۔ ابو زھری نے ایک مرتبہ پھر عرب فالو اپ کمیٹی کے تازہ فیصلے کی سخت مذمت کی بالخصوص امریکی انتظامیہ کی استحصالی اور دھوکہ دہی کی پالیسی اور عرب فالو اپ کمیٹی کی گمراہ کن روش کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔