مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فوررسز کی طرف سے گرفتار کیے گیے القسام بریگیڈ کے کمانڈر اور حماس کے اہم راہنما محمد اسعد ابو خلیفہ کو بدستور حراست میں رکھا گیا ہے. ابوخلیفیہ 40 ماہ اسرائیلی جیل میں رہ کر دو ہفتے قبل رہا ہو ئے تھے اور اس کے بعد انہیں عباس ملیشیا کے بغیر کسی الزام اور سبب بتائے انہیں گرفتار کر لیا تھا. ان کی عباس ملیشیا کی جیل میں اسیری اب چھٹے روز میں داخل ہو گئی ہے. عباس ملیشیا نے گذشتہ ہفتے کے روز رام اللہ میں ابوخلیفہ کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں زد و کوب کیا تھا . حملے کے دوان عباس ملیشیا نے انہیں کہا کہ وہ خود کو سیکیورٹی حکام کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے پیش کریں. اس کارروائی کے دوران عباس ملیشیا نے ان کا ذاتی شناختی کارڈ اور کچھ دیگر دستاویزات بھی قبضے میں لے لی تھیں تاہم بعد ازاں وہ ان کے گھر واپس کر دی گئیں. یاد رہے کہ اسعد ابو خلیفہ حماس کے ان راہنماٶں میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے تحـریک آزادی فلسطین کے دوران کم عمری ہی سے صہیونی جیلوں میں قید کاٹنا شروع کی. وہ اب تک اپنی زندگی کے 17 سال صہیونی جیلوں میں گذار چکے ہیں. مختلف ادوار میں گرفتار ہونے کے بعد انہیں مقبوضہ فلسطین کے “بتاخ تکفا”. ملبس اور الجملہ نامی بدنام تفتیشی مراکز اور ٹارچر سیلوں میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے. تشدد کے دوران ان پر مسلسل دباٶ ڈالا جاتا رہا ہے کہ وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو تسلیم کر لیں. تاہم وہ اپنے موقف پر قائم رہے اور اسرائیلی تفتیش کاروں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا.