مغربی کنارے میں فلسطینی صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سیکیورٹی فورسز کی طرف سے اسلامی تحریک مزاحمت. حماس . کے ارکان کے خلاف کریک ڈاٶن کا سلسلہ جاری ہے. منگل کی صبح نابلس اور طولکرم شہروں سے سرچ آپریشن کے دوران کم از کم چار افراد کو گرفتار کر کے تفتیشی مراکز لے جایا گیا ہے.
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق نابلس میں عباس ملیشیا کے حماس کے رکن زیاد نبیہ کو دوبارہ گرفتار کر لیا ہے. انہیں ایک ماہ قبل صدر محمود عباس کی ایک جیل سے رہا کیا گیا تھا جبکہ ان کی عباس ملیشیا کے ہاں ہونے والی پہلی گرفتاری ان کی اسرائیلی جیل سے رہائی کے تین روز بعد عمل میں آئی تھی. زیاد اسرائیلی جیل میں تین سال تک قید رہ چکے ہیں.
ادھر نابلس میں النجاح نیشنل یونیورٹی کے”اسٹوڈنٹ اکاٶٹنس ڈیپارٹمنٹ” کے نگران غسان داٶد کو بھی دوبارہ حراست میں لیا گیا ہے. غسان داٶد بھی ماضی میں متعدد مرتبہ عباس ملیشیا کی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں.
عارضہ قلب میں مبتلا غسان کی طبی حالت تشویشناک ہےاور دو مرتبہ ان کے دل کی سرجری بھی ہو چکی ہے.
دریں اثناء عباس ملیشیا نے نابلس میں اسلامیہ اسکول میں قائم رفاہی ادارے کے دفتر پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی.
عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے”چیئرٹی ایسوسی ایشن” کے دفتر میں موجود امدادی سامان کی بھی تلاشی لی. واضح رہے کہ چیئرٹی ایسوسی ایشن حماس کی نگرانی میں کام کر رہی تھی تاہم کچھ عرصے سے مغربی کنارے میں سلام فیاض کی غیر آئینی حکومت نے اسے اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا. جس کے بعد تنظیم سے وابستہ بیشتر افراد کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا.
ادھر طولکرم میں عباس ملیشیا علار کے مقام سے عمر عنینی اور نور الشمس کیمپ سے عبدالقادر ھابر کو گرفتار کر لیا ہے. گرفتاری سے قبل عباس ملیشیا کی طرف سے ان کے گھروں پر چھاپہ مار کر تلاشی لی گئی. تلاشی کے دوران ان کے ذاتی استعمال کے کمپیوٹر اور دیگر قیمتی اشیاء بھی قبضے میں لے لی گئیں.