اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی نے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی بحریہ کی ننگی جارحیت کی تفتیش کے لیے عالمی تفتیش کاروں پرمشتمل گروپ تشکیل دے دیا۔ واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا نامی امدادی بحری قافلہ چار سال سے اسرائیلی محاصرے کے شکار 15 لاکھ اہل غزہ کے لیے انسانی ضروریات کا سامان لیکر آ رہا تھا کہ 31 مئی کو اسرائیلی فوج نے اس پر حملہ کر کے 09 رضاکاروں کو شہید کردیا تھا۔ اقوام متحدہ نے جمعہ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حقائق کی تہ تک پہنچنے کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی میں تین مستقل ارکان رکھے گئے ہیں۔ یہ تین افراد برطانیہ کے سر ڈیسمنڈ ڈی سلوا، جنوبی امریکا کے ملک ٹرینی ڈیڈ اینڈ ٹوبیگو کے کارل ہڈسن فلپس اور ملائشیا کے میری شانٹی ہیں۔ پچھلے ماہ 47 ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی نے صہیونی بربریت کے دوران عالمی قوانین کی مبینہ خلاف ورزی کو پرکھنے کے لیے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ صہیونی بحریہ نے یہ بربریت فریڈم فلوٹیلا میں شامل ترک بحری جہاز ’’مرمرہ‘‘ پر کی تھی جس میں 09 افراد شہید ہوگئے تھے۔ اس سے قبل اسرائیلی ریاست نے قافلے پر قتل عام کے خلاف عالمی تحقیقاتی کمیٹی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے قاضی یعقوب ٹیرکل کی سربراہی میں حملے کی تحقیق کے لیے اسرائیلی کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔