فلسطینی بارڈر اور راہداری انتظامیہ نے بتایا ہے کہ انڈونیشیا کے طبی ماہرین کا ایک اہم وفد غزہ پہنچ گیا ہے. انڈونیشی ڈاکٹروں کی آمد کا مقصد چار سال سے اسرائیل کی ظالمانہ معاشی ناکہ بندی کے شکار شہریوں کی طبی معاونت کرنا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بارڈر حکام کا کہنا ہے کہ مصر کے راستے انڈونیشیا اور بعض دیگر ممالک کے انسانی حقوق کے رضاکاروں اور طبی ماہرین کا ایک 21 رکنی وفد غزہ آ رہا تھا. بارڈ پر مصری سیکیورٹی حکام نے غیر ملکی وفد سے ان کی سفری دستاویزات چیک کیں. اس دوران مصری پولیس نے 12 افراد کے سفری کاغذات نامکمل قرار دیتے ہوئے انہیں غزہ جانے سے روک دیا تاہم ان میں سے 09 ڈاکٹروں کوغزہ کے بارڈر سے اندر بھیج دیا گیا. انڈونیشی ہلال احمر کا یہ وفد اپنے ہمراہ ادویہ اور دیگر طبی سامان اوراسپتالوں میں علاج کے لیے استعمال ہونے والے آلات لے کرغزہ آئے. دوسری جانب اردنی حکام کا کہنا تھا کہ عمان سے مصر کے زمینی راستے سے غزہ امدادی سامان لے کر جانے والے امدادی قافلے”انصار 1″ کو مصری حکام نے غزہ بارڈر عبور کرنے سے روک دیا ہے. اس امدادی قافلےمیں اردن کے پارلیمینٹیرینز کے علاوہ کئی دیگر اہم شخصیات بھی شریک تھیں.