درجنوں صہیونیوں نے ٹی وی چینل ’’الجزیرہ‘‘ پر 2006ء کی لبنان۔اسرائیل جنگ کے دوران حزب اللہ کی مدد کا الزام لگایا ہے۔ ’’الجزیرہ‘‘ کی نشریات کی وجہ سے حزب اللہ کو درست نشانہ لینے میں مدد ملی جس کی وجہ سے اسرائیل کو سخت جانی ومالی نقصان پہنچا تھا۔ یہودیوں نے الجزیرہ کے ٹرائل کا معاملہ امریکا کی مرکزی عدالت کے روبرو پیش کر دیا۔ حالیہ الزام کو ٹی وی چینل کی جانب سے لبنان اور غزہ کی جنگ میں اسرائیلی بربریت اور صہیونی جرائم دنیا کے سامنے آشکارا کرنے کی پاداش میں چینل پر دباؤ بڑھانے کی صہیونی مہم کا آغاز کہا جا رہا ہے۔ الزامات لگانے والوں کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ دوران جنگ’’حزب اللہ‘‘ کو فراہم کردہ خدمات کے عوض عرب دنیا کے معروف ٹی وی چینل ’’الجزیرہ‘‘ کو 1.2 ملین ڈالرز سے نوازا گیا ہے۔ اسرائیل کے معروف اخبار ’’یدیعوت احرنوت‘‘ کے مطابق 91 ایسے صہیونی جن کے خاندان کے افراد دوران جنگ لبنان میں زخمی یا لاپتہ ہوئے نے ’’الجزیرہ‘‘ کے خلاف دعوی دائر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چینل کی رہنمائی کی بدولت لبنان کی تنظیم ’’حزب اللہ‘‘ نے ان کے علاقوں کو نشانہ بنایا تھا۔ اخبار کا کہنا ہے کہ دعوی دائر کرنے والوں کا الزام یہ ہے کہ الجزیرہ نے جان بوجھ کر خاص مقامات کی بڑی احتیاط کے ساتھ براہ راست کوریج کی اور ان علاقوں میں یہودیوں کی رہائش کی نشاندہی بھی کی جس کا مقصد ان علاقوں پر میزائل داغنے میں حزب اللہ کی مدد کرنا تھا، اس رہنمائی کے بعد حزب اللہ کے لیے ان مقامات کا انتہائی درست نشانہ لینا ممکن ہو گیا۔