مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیوں کو بسانے کے لیے ہزاروں نئے رہائشی یونٹس بنانے کے ایک نئے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔ آئندہ ماہ ستمبر میں یہودی بستیوں کی تعمیر پر پابندی کے فیصلے کی مدت ختم ہوتے ہی 2700 نئے گھروں کی تعمیر شروع کردی جائے گی۔ عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اسرائیلی اخبار ’’ھارٹز‘‘ نے کہا ہےکہ آئندہ ستمبر میں مغربی کنارے کے غصب کردہ علاقوں میں 2700 مکانات کی تعمیر کی منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی ہے۔ اسی طرح مقبوضہ بیت المقدس کے شمالی علاقے میں القدس بلدیہ اگلے ہفتے بھی یہودیوں کے لیے 60 رہائشی یونٹس کی تعمیر کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔ غاصب یہودی تنظیموں کے سربراہان کے حوالے سے یہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ وہ ان دنوں تمام معاملات کی تکمیل اور پیش آنے والی مشکلات کم کرنے کے لیے قانونی کارروائیاں مکمل کرنے میں مصروف ہیں۔ اس ماہ کی 27 تاریخ کو جیسے ہی نئی بستیاں بسانے پر پابندی ختم ہو گی وہ فوراً تعمیراتی کام شروع کروا دیں گے۔ واضح رہے کہ ان دنوں اسرائیل میں ایک ایسی قانون سازی کی جا رہی ہے جس کے ذریعے اسرائیلی پارلیمان ہی بستیوں کی تعمیر پر پابندی کی مدت میں توسیع کر سکے گی صرف اسرائیلی حکومت ایسا نہیں کر سکے گی۔