اسرائیلی ٹیلی ویژن نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس کے علاقے جبل المکبر میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے ایک نئے منصوبے کا انکشاف کیا ہے۔ یہ منصوبہ بیت المقدس کو یہودی رنگ میں رنگنے کے منصوبے کا ہی ایک حصہ ہے جس کے ذریعے صہیونی کارپرداز شہر کو اندر اور باہر یہودی رنگ میں رنگنا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کے لئے یہودی کالونیوں کو فلسطینی اراضی ہتھیا کر توسیع دی جا رہی ہے۔ اسرائیلی ٹی وی چینل 10 کا کہنا ہے کہ القدس بلدیہ کی تعمیراتی کمیٹی نے جبل المکبر اور “تلبیوت شرق” کے متنازعہ علاقے کے درمیان دو بڑے ہوٹل تعمیر کرنے کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔ ٹی وی چینل کے مطابق یہ ہوٹل چودہ سو کمروں پر مشتمل ہوں گے۔ درایں اثنا اسرائیلی حکام نے گذشتہ روز ایک اور یہودی منصوبے کا اعلان کیا ہے جس پر عملدرآمد کے ذریعے القدس شہر کے مشرقی اور مغربی حصوں کو ملانا مقصود ہے۔ یاد رہے کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کی صورت میں فلسطینیوں کی ملکیتی وسیع اراضی پر یہودی ہاتھ صاف کریں گے۔ ان منصوبوں کا اعلان اور انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو آئندہ ہفتے امریکا کے دورے پر جا رہے ہیں جہاں وہ امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات کریں گے۔