مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی صورتحال کے جائزے لے بھیجے گئے خصوصی نمائندے اور اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کمیٹی کے اعلی عہدیدار رچرڈ فالک نے قابض اسرائیل کی جانب عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کو جنگی جرائم قرار دے دیا۔ فالک نے جنیوا میں پیش کی جانے والی اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے اسرائیل مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں موجود خاندانوں کے رہائشی لائسنس ختم کرنے اور تعمیراتی پرمٹ منسوخ کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے۔ اسی طرح القدس شہر کی ظالمانہ بلدیہ کے سربراہ نے شہر سے فلسطینیوں کے گھروں کے انہدام کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور جنگی جرائم کے ضمن میں آتی ہے۔ فالک نے اسرائیلی سے اپنے مکروہ عزائم فوری ترک کرنے اور القدس کی سلوان کالونی میں 22 عمارات اور 89 اپارٹمنٹس کو منہدم کرنے کے اپنے حالیہ منصوبے سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا۔ دوسری طرف فالک نے اسرائیل کی جانب سے چار فلسطینی اراکین پارلیمان کو سالوں قید میں رکھنے کے بعد مقبوضہ بیت المقدس سے بے دخلی کے فیصلے پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ یہ لوگ طویل عرصے سے القدس کے رہائشی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے صرف عالمی اور انسانی قوانین کی دھجیاں ہی نہیں اڑائیں بلکہ وہ واضح طور پر جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔ روم معاہدے کے مطابق خاندانوں کو منتشر کرنا بھی جنگی جرائم میں شامل ہے۔