بحرین میں مقیم ایرانی سفیرعبد الحیان نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے ایرانی امدادی جہاز پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو ایران اس کا بھرپور جواب دینے سے نہیں کترائے گا۔ مانامہ میں ایرانی سفیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی امدادی ایجنسی ریڈ کریسنٹ کے امدادی کارکن غزہ محصورین کیلئے امدادی سامان لے کر اس جہاز میں جا رہے ہیں۔ سفیر نے واضح کیا کہ جہاز کیلئے ایرانی حکومت کی طرف سے کوئی سیکیورٹی انتظامات نہیں کئے گئے ہیں اور جہاز میں کوئی ایرانی فوجی موجود نہیں ہے۔ اسی دوران ایرانی ریڈ کریسنٹ سے وابستہ نوجوانوں کی تنظیم نے کہا ہے کہ 11000ہزار جوانوں نے اپنے جسم کے اعضاء ،غزہ جنگ میں متاثرین کیلئے ریڈ کریسنٹ کو بطور عطیہ فراہم کئے ہیں۔ اسی دوران اطلاعات آ رہی ہیں کہ اسرائیلی بحری فوجی لبنانی امدادی جہاز کو روکنے کیلئے تیاریاں کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ چند دنوں میں یہ جہاز غزہ کی طرف پہنچنے والا ہے۔ اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونت میں یہ خبریں مسلسل شائع کروائی جا رہی ہیں کہ لبنانی جہاز میں حزب اللہ کے مجاہدین سوار ہونگے۔ اسرائیلی وزیر دفاع ایہود براک نے ایرانی اور لبنانی بحری امدادی جہازوں کو روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے کل فوج اور انٹیلی جنس حکام کے ساتھ ایک نشست بھی کی۔