رام اللہ انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس نے کہا ہے کہ ” وہ اسرائیل پر یہودیوں کے حق کو کبھی چیلینج نہیں کرسکتا” ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں کئی یہودی تنظیموں کے راہنماوں کے اجلاس میں ان کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔ عرب48 ویب سائٹ کے مطابق، دو گھنٹے جاری رہنے والی اس میٹنگ میں رام اللہ انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان با لواسطہ مزاکرات اور خطے میں تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحان پر گفتگو ہوئی۔ ویب سائٹ کے مطابق یہ میٹنگ سوال و جواب کی صورت میں جاری رہی۔ عباس نے کہا کہ ماضی میں اس نے ایک سہ فریقی کیمشن بنانے کی تجویز دی تھی جو اشتعال اور تشدد کی راہ اختیار کرنے اور ترغیب دلانے والوں کو سزا دے گی ،لیکن اسرائیل نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔ یہ سوال پوچھنے پر کہ وہ اسرائیل کو قائل کرنے کیلئے کہہ ان کے ساتھ مزاکرات میں مخلص ہے کونسا اقدام اٹھا نے کیلئے تیار ہے توعباس نے انہیں یاد دلایا کہ” اس نے چینل 10 پر براہ راست اسرائیلی شہریوں سے خطاب کیا،کیا یہ بہتر نہیں رہے گا کہ نیتن یاہو بھی کسی فلسطینی چینل پر آکے ،ایسا ہی کرے”بعد میں محمود عباس نے پی بی ایس کے چارلی روز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “میں نے اوباما کے ساتھ وعدہ کیا ہے کہ اگر اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی اور سرحدوں کے بارے میں کوئی پیش رفت ہوئی تو وہ براہ راست مذاکرات شروع کرنے میں کوئی تامل نہیں برتے گا۔