اسرائیلی فوج کے سابق ڈپٹی آرمی چیف عوزی ڈیان نے ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوان کی طرف سے امدادی قافلہ غزہ لے جانے اورمعاشی ناکہ بندی توڑنے کے اعلان کو اسرائیل کے خلاف اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے اس کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا اعلان کیا ہے۔ عوزی ڈیان کے اسرائیلی فوج کی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک وزیراعظم کی طرف سے امدادی قافلے کو اپنی نگرانی میں غزہ لانے کا اعلان ایک غلط قدم ہو گا اور اس نوعیت کا اقدام خطے کو جنگ کی طرف دھکیلنے کے مترادف سمجھا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترک وزیراعظم نے اگر اپنی قیادت میں امدادی جہاز غزہ لانے کا عزم ظاہر کیا ہے تو اسرائیل کو بھی یہ ثابت کرنا چاہیے کہ وہ اس طرح کے کسی بھی اقدام کو روکنے کی بھی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے۔ اسرائیلی جنرل نے مزید کہا کہ ترکی نے اسرائیل کو چیلنج کرتے ہوئے امدادی جہازغزہ لانے کی کوشش کی تو اس کے نہایت خطرناک نتائج مرتب پوں گے اور ترکی سمیت کسی بھی دوسرے ملک کو یہ نتائج بھگتنا ہوں گے۔ اسرا ئیلی جنرل نے کہا کہ ایردوان کا امدادی جہاز پر سوار ہو کر غزہ آنے کا اعلان اسرائیل کے خلاف کھلا اعلان جنگ ہے، ہم اسے رضاکاروں اور سامان سمیت سمندر میں ڈبو دیں گے۔ دوسری جانب اسرائیل کے سیاسی اور سیکیورٹی امور کے چیئرمین عاموس گلعان نے کہا ہے کہ ترکی کی جانب سے اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے باعث تل ابیب کو ترکی کے حوالے سے بھی اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہا کہ ترک وزیراعظم کی طرف سے تنقید کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔