اردن اور یورپی مہم برائے انسداد غزہ محاصرہ (ای سی ای ایس جی) سے وابستہ کارکنوں اور ممبران نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے اردن اور یورپی امدادی کارکنوں ،کے پاسپورٹ چوری کئے ہیں۔ واضح رہے یہ کارکن آزادی بحری بیڑے میں غزہ محصورین کیلئے امدادی مشن میں شامل تھے اور اسرائیل نے شرمناک فوجی ایکشن کر کے انہیں غزہ جانے سے روک دیا۔ اس حملے میں کچھ امدادی کارکن شہید اور پچاس سے زائد زخمی ہوئے۔ (ای سی ای ایس جی)نے اپنی ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ صہیونی فورسز نے31 امدادی کارکنوں کے پاسپورٹ چوری کئے ہیں۔ رپورٹ میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ اسرائیلی انتظامیہ بالخصوص موساد، ان پاسپورٹس کا بالکل اسی طرح غلط استعمال کر سکتی ہے جس طرح انہوں نے دبئی میں محمد مبحوح کے قتل کے واقعے میں جعلی پاسپورٹس استعمال کئے تھے۔ ای سی ای ایس جی نے یورپی ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں ،کہیں اسرائیل دنیا بھر میں ان پاسپورٹس کی مدد سے کوئی مکروہ کھیل نہ کھیلے۔اسی دوران عمان میں پروفیشنل سنڈیکیٹ یونین کے چیرمین احمد العر موطی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران ان آٹھ اردنی شہریوں کے نام بتائے جن کے پاسپورٹ اسرائیلی فوجیوں نے چوری کئے ہیں۔ اینٹی نارملائزیشن کمیٹی کے سربراہ بادی الرفیعہ نے کہا کہ صہیونی فورسز نے حراست میں لیتے وقت ان کے لیپ ٹاپ اور دیگر سامان اپنی تحویل میں لیے، انہیں کہا گیا کہ انہیں ملک سے نکلنے کے بعد یہ سارا واپس کیا جائیگا لیکن ،انہیں خالی ہاتھ ہی واپس روانہ کیا گیا ،جن لوگوں کے پاسپورٹ چوری ہوئے ہیں ان میں سے ایک شخص محمود ابو گونامیہ نے کہا کہ “آزادی بحری بیڑے نے کئی کامیابیاں دلائیں،جن میں اہم کامیابی یہ ہے کہ پوری دنیا کی توجہ فلسطینی شہریوں کی مظلومیت پر مرکوز ہو گئی” انہوں نے کہا کہ ایک غیر عرب امدادی کارکن جو اس مشن میں ہمارے ساتھ شامل تھا نے کہا کہ ” و ہ اس وجہ سے اس امدادی مشن میں شامل ہوا ہے کیونکہ فلسطینیو ںکے ساتھ جو سلوک روا رکھا جارہا ہے،وہ شرم کے مارے آئینے میں اپناچہرہ بھی دیکھ نہیں سکتا ہے۔”آزادی بحری بیڑے کے بعض متاثرین جو پریس کانفرنس میں موجود تھے ،نے اپنے ساتھ اسرائیلی بربریت کے واقعات بھی بیان کئے۔ اردنی صحافی و رپورٹر خضر المشائخ نے اپنی کہانی سناتے ہوئے کہاکہ انہیں ایک فوجی نے ہیلی کاپٹر سے براہ راست اسے سنائپر رائفل سے نشانہ بنایا ۔چونکہ اس نے بیلٹ پرف جیکٹ پہنی تھی ،اس وجہ سے وہ بچ گیا تاہم گولی کے نشانات جیکٹ پر واضح نظر آ رہے ہیں۔ المشائخ نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اس سے تھوریا فون جس پر اسکے رابطے اور دیگر اہم معلومات تھے چھین لیا۔ پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ غزہ کے شعبہ صحت کی خصوصی درخواست پر شیر خوار بچوں کیلئے 16ہزار یورو میں خریدے ہوئے دودھ کے پیکٹ بھی اسرائیلی فوجیوں نے چھین لئے۔ پریس کانفرنس میں اردن حکومت سے اپیل کی گئی کہ وہ چوری کئے گئے پاسپورٹوں کی واپسی کا انتظام کرائے ،کیونکہ اسرائیلی ان کا غلط استعمال کرسکتے ہیں اور جس سے اردن کی سالمیت کو نقصان پہنچنے کا احتمال بھی ہے۔