ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوان نے اسرائیلی فوج کے غزہ میں محصورفلسطینیوں کے لیے امدادی سامان لے کرجانے والے قافلے پرحملے کوبین الاقوامی قانون،انسانیت کے ضمیر اورعالمی امن پر حملہ قرار دیتے ہوئے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اورکہا ہے کہ صہیونی فوج نے امدادی قافلے والوں کا قتل عام کیا ہے۔ ترک وزیراعظم نے انقرہ میں پارلیمان کے اجلاس کے دوران تقریر کرتے ہوئے خبردارکیا ہے کہ”کسی بھی ملک کو ترکی کے سفارتی صبروتحمل کا امتحان نہیں لینا چاہیے۔” انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی کارروائی عالمی قانون،انسانیت کے ضمیر اورعالمی امن پرحملہ ہے۔ رجب طیب ایردوان نے حملے پر اپنے شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”غزہ کے لیے انسانی امداد لے جانے والے جہازوں پر حملے کی جتنی بھی اور جس طرح بھی مذمت کی جائے ،کم ہے۔انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پرغزہ کے غیرانسانی محاصرے کو ختم کر دے۔ ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ”انہوں نے (اسرائیلیوں نے) ایک مرتبہ پھر دنیا پر یہ بات واضح کر دی ہے کہ وہ لوگوں کے قتل عام میں کتنے ماہر ہیں۔” انہوں نے کہا کہ”اسرائیل کسی بھی طریقے سے اس قتل عام کو جائز قرار نہیں دے سکتا۔ وہ خون سے آلودہ اپنے ہاتھوں کو دھو نہیں سکتا۔” انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ ترکی فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گا اور غزہ اور فلسطینی عوام کی حمایت سے ہرگز منہ نہیں پھیرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ”کسی کو ترکی کے صبروتحمل کا امتحان نہیں لینا چاہیے۔ جس طرح ترکی کی دوست قابل قدرہے اسی طرح اس کی دشمن بھی مضبوط ہے۔” رجب طیب ایردوان نے اسرائیلی شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنی حکومت سے اس ظالمانہ کارروائی کے بارے میں ضرور سوال کریں۔ انہوں نے اسرائیلیوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ ”اس طرح کی لوٹ ماراور قزاقی کی وارداتوں سے آپ کے ملک کا تشخص مجروح ہو رہا ہے۔اس سے اسرائیل کے مفادات اور آپ کے امن اور تحفظ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔اب یہ اسرائیلی عوام ہیں جنہیں سب سے پہلے اسرائیلی حکومت کو اس طرح کی کارروائِیوں سے باز رکھنے کے کردارادا کرنا چاہیے۔” ”اسرائیل اپنے اس فعل پر نادم ہوئے اور معذرت کیے بغیر بین الاقوامی برادری کو منہ نہیں دکھا سکتا۔اسرائیل پوری دنیا کی نفرت مول لے کر اپنی سلامتی کو یقینی نہیں بناسکتا۔” ترک وزیراعظم کا کہنا تھا۔