نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے قابض ریاست کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے اس دعوے پر کڑی تنقید کی کہ امریکی یونیورسٹیوں میں غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے مظاہرے “یہود مخالف” ہیں۔
انہوں نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پرپوسٹ کی گئی ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ یہود دشمنی نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا: “اپنی انتہا پسند اور نسل پرست حکومت کی ناکام اور غیر اخلاقی فوجی پالیسیوں سے ہماری توجہ ہٹانے کی کوشش کرکے امریکی عوام کی ذہانت کا مذاق نہ اڑائیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “بدعنوانی کے مقدمات میں اسرائیلی عدالتوں سے آپ پر لگائے گئے الزامات سے توجہ ہٹانے کے لیے یہود دشمنی کا استعمال نہ کریں۔ “آپ کو اپنے اعمال کا جوابدہ ٹھہرانا یہود مخالف نہیں ہے۔”
سینڈرز کو امریکی سینیٹ کے اہم ترین یہودی سینیٹرز میں شمار کیا جاتا ہے، جو نیتن یاہو کی انتہا پسند حکومت پر تنقید کرتے ہیں۔
سات اکتوبر 2023 سے “اسرائیل” غزہ پر ایک تباہ کن جنگ چھیڑ رہا ہے جس میں دسیوں ہزار شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور عورتیں ہیں، بڑے پیمانے پر تباہی، اور قحط نے بچوں اور بوڑھوں کی جانیں لی ہیں۔ .