فلسطینی ذرائع نے اسرائیلی حکام کی جانب سے مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں فلسطینیوں کی اراضی کو ضبط کرنے کے احکامات کا انکشاف کیا ہے۔ فلسطینی مسلمانوں کی زمین پر قبضہ کرنے کا مقصد غاصب یہودی آبادی ’’کریات أربع‘‘ کو مسجد ابراہیمی سے ملانے کے لیے سڑک بنانا ہے۔ ذرائع کے مطابق کہ سرگرم فلسطینی اپنی زمینوں کے تحفظ اور یہودی مفادات کے اس منصوبے کے خلاف بھرپور مزاحمت کر رہے ہیں۔ قابض صہیونیوں نے اہل اراضی کو قانونی اعتراضات جمع کرنے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جس زمین کو ہدف بنایا جا رہا ہے اس پر زیتون، آلو بخارا اور انگور کے درخت لگے ہوئے ہیں، اور یہ کاید سعید دعنا، منذر اسعد جابر، جمیل سلیمان ابو سعیفان اور محمود البوطی جابر کی زیر ملکیت ہے۔ ذرائع نے کہا کہ یہودی بستی کو مسجد سے ملانے والی اس سڑک کی لمبائی 1300 میٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔ یہ سڑک وادی الحصین اور وادی الانصاری اور شہر کے شمال میں ’’کریات اربع‘‘ کی قابض یہودی آبادی کو قدیم میونسپلٹی میں مسجد ابراہیمی سے ملا دے گی۔ فلسطینی ذرائع نے اس یہودی بستی سے مسجد ابراہیمی کی طرف آنے والی اس شاہراہ سے خبردار کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس منصوبے کے نام پر فلسطینیوں کی وسیع اراضی ہتھیا لی جائے گی۔ اسی طرح قدیم میونسپلٹی میں بہت سی تاریخی عمارتوں اور گھروں کو بھی منہدم کر دیا جائے گا۔