Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

پی ایل ایف نیوز

اسلام آباد کے سیاسی ومذہبی رہنماؤں کا یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا مطالبہ

اسلام آباد   (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)  فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ماہ رمضان ماہ فلسطین مہم کے تحت یکجہتی فلسطین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کی جبکہ مہمانان خصوصی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نئیر بخاری ، مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری ، جماعت اسلامی کے نایب امیر سابق رکن قومی اسمبلی میاں محمد اسلم، تحقیقی ادارے کے چیئر مین ناصر شیرازی، معروف صحافی و اینکر ہرمیت سنگھ، ڈاکٹر علی عباس سمیت دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔

کانفرنس کے مقررین اور شرکاء نے متفقہ قراد داد منظور کی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت پاکستان یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے اور سرکاری سطح پر تقریبات منعقد کرانے کا اہتمام کرے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نئیر بخاری نے کہا کہ ہمیں غزہ سے یکجہتی کے لئے اسرائیلی کمپنیوں کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ حکومت فلسطینیوں کی مدد کے لئے اقدامات کرے ورنہ عوام الناس فلسطینی عوام کی مدد کے لئے آگے پڑھیں۔

مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے چیئر مین علامہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ غزہ کی جنگ میان اسرائیل کے ساتھ ساتھ امریکہ بھی شکست کھا چکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا گریٹر اسرائیل بنانا چاہتا تھا، اسرائیل کے قریبی اسلامی ممالک کو توڑنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مزاحمتی فورسز نے امریکا کو گھیر لیا ہے، غزہ کے مظلوموں نے پوری دنیا کی جنگ لڑی ہے، فلسطینیوں نے بےمثال صبر کا مظاہرہ پیش کیا یے جبکہ امریکا ڈرا ہوا اور ہارا ہوا لشکر ہے۔ فلسطینیوں نے سب کچھ لٹانے کے باوجود سفید پرچم نہیں اٹھایا،۔

جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں اسلم نے کہا کہ 32 ہزار شہادتیں ہوگئیں مگر عالمی ضمیر چپ ہے، پورا غزہ منہدم ہوگیا، دو ایٹم بم سے زیادہ بارود گرا دیا گیا ، ستاون اسلامی ممالک لاکھوں کی افواج اس کے باوجود یہ مظالم نہ رکوا سکے، 175 دن گزر گئے کسی ایک فلسطینی نے یہ نہیں کہا کہ حماس کا فیصلہ غلط تھا، اسرائیل پہلے باہر جنگ لڑتا تھا اب اندر لڑ رہا ہے، اسرائیل مکمل طور جنگ ہار چکا یے۔ ہمیں غزہ کی حمایت پر پاکستان میں ہمارے اوپر لاٹھی چارج کیا گیا اور پرچے کاٹے گئے۔پاکستان کو قراداد منظور کرنے کیساتھ فلسطینیوں کی عملی حمایت کرنی چاہئے تھی۔

تحریک جوانان کے سربراہ عبداللہ گل نے کہا کہ جب تک علم جہاد بلند نہیں کریں گے، معاملات حل نہیں ہوں گے، اسرائیل نے تمام عالمی فورمز کو بےوقعت کرکے رکھ دیا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل سے لیکر تمام عالمی تنظیمیں اسرائیل سے اپنی بات منوانے میں ناکام رہیں۔ امریکا کی محبت میں ہم ایران سے سستی گیس، پیٹرول اور بجلی نہیں لے سکتے، کیوں کہ ڈرے ہوئے ہیں کہ کہیں امریکا ناراض ہو جائے ،

تحقیقی ادارے کے صدر سید ناصر عباس شیرازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل تمام تر طاقت اور مظالم کے باوجود فلسطینیوں کے عزم و استقلال کو شکست نہیں دے سکا، غزہ مکمل طور پر اوپن ائیر جیل ہے، 25 لاکھ کی آبادی میں سے نصف آبادی نے اس جیل میں جنم لیا ہے، اس وقت ہر فیملی میں کوئی نہ کوئی بندہ شہید ہے، ایک لاکھ سے زائد افراد زخمی ہیں، اٹھارہ ہزار صرف خواتین کی اموات ہوئی ہیں، غزہ کی حمایت تمام باضمیر انسانوں ہر فرض ہے، تمام تر جبر کے باوجود فلسطینیوں کے عزم، صبر اور حوصلے کو نہیں توڑ سکا۔

کانفرنس میں خواتین کی بڑی تعداد کے ساتھ وکلاء، صحافی اور سول سوسائٹی اراکین بھی شریک تھے۔

     

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan