دوحہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے اتوار کے روز قطرمیں جمہوریہ چین کےسفیر سے ملاقات میں غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی بربریت اور قتل عام کو روکنے، غزہ سے قابض فوج کی واپسی، بے گھر ہونے والوں کی واپسی، اور پناہ اور تعمیر نو کی ضروریات کی فراہمی پر زور دیا‘۔
ہنیہ نے چینی وزارت خارجہ کے مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے شعبہ کے سفیر وانگ کیجیان کے ساتھ تحریک کے ایک وفد کے ساتھ ریاست قطرمیں چین کے سفیر زاؤ چیاولین کی موجودگی میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں حماس رہ نما نے کہا کہ ہمارے مطالبات واضح ہیں۔ہم ایک آزاد، مکمل خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے سیاسی مقاصد اور فلسطینی عوام کی امنگوں کے مطابق کام کررہے ہیں تاکہ القدس پر مشتمل ایک آزاد فلسطینی ریاست اور حق خود ارادیت کا حصول ممکن بنایا جا سکے۔
دونوں وفود نے غزہ کی پٹی کی صورتحال سے متعلق سیاسی اور میدانی پیشرفت اور فلسطینی عوام کو جس جنگ کا سامنا ہے اس کو روکنے اور فوری امداد اور ریلیف پہنچانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اسماعیل ھنیہ نے قتل و غارت، فاقہ کشی کی سفاکانہ پالیسی، قتل عام اورافراتفری پیدا کرنے کی اسرائیلی قابض فوج کی کوششوں کو روکنے پر زور دیا۔
تحریک کے رہ نما اسماعیل ہنیہ نے بھی دونوں دوست لوگوں کے درمیان قریبی تعلقات پر فخر کا اظہار کیا۔
انہوں نے سلامتی کونسل، اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف میں چین کے کردار کی تعریف کی اور ساتھ ہی غزہ کی پٹی میں انسانی امداد بھیجنے کو سراہا۔
چینی سفیر کاؤ شیاؤلین نے فلسطینی اور چینی عوام کے درمیان قریبی اور تاریخی تعلقات اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے چین کے مضبوط موقف اور فلسطینی عوام کے آزادی، خود مختاری، اور ریاست کے جائز مطالبات کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے اس جنگ کو روکنے، فلسطینیوں کے قتل عام کوبند کرنے اور ان کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ تحریک حماس فلسطینی قومی دھارے کا حصہ ہے اور چین اس کے ساتھ تعلقات کا خواہاں ہے۔