جنیوا (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج “منظم طریقے سے غزہ کے رہائشیوں تک امداد کی رسائی کو روکتی ہیں جنہیں امداد کی اشد ضرورت ہے۔ اسرائیلی فوج کی کھڑی کی گئی رکاوٹوں سے جنگ سے متاثرہ علاقے میں امداد پہنچانے کا کام پیچیدہ ہو جاتا ہے جو کسی قانون کے تابع نہیں ہے”۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے ترجمان جینس لایرکے نے کہا کہ بیماروں اور زخمیوں کو نکالنے اور شمالی غزہ گورنری میں امداد پہنچانے کے لیے آپریشن کرنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔ جنوبی غزہ کی پٹی میں بھی مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔
لایرکے نے گذشتہ اتوار کو پیش آنے والے ایک واقعے کا حوالہ دیا جب قابض افواج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس میں محصور الامل ہسپتال سے مریضوں کو نکالنے کے لیے عالمی ادارہ صحت اور فلسطینی ہلال احمر کے ایک قافلے کو روکا۔ سات گھنٹے تک انہیں روکا گیا اور متعدد پیرامیڈیکس کو حراست میں لیا۔
دفتر نے مزید کہا کہ یہ شرمناک واقعہ اتوار کو اس وقت پیش آیا جب شہر کے الامل ہسپتال سے 24 مریضوں کو نکالا جا رہا تھا۔ اسرائیلی فوج نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن کہا ہے کہ وہ دفتر کی طرف سے فراہم کردہ تفصیلات کی تصدیق کر رہی ہے۔
امدادی اداروں اور فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیلی فوج کی کارروائی کے دوران ہسپتال کا کمپلیکس محاصرے میں لیا گیا ہے۔
دفتر کے ترجمان جینس لایرکے نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ “تمام ملازمین اور گاڑیوں کے حوالے سے اسرائیلی فریق کے ساتھ پیشگی رابطہ کاری کے باوجود اسرائیلی فورسز نے عالمی ادارہ صحت کی قیادت میں ایک قافلے کو ہسپتال سے نکلتے ہی کئی گھنٹوں تک روک دیا”۔
انہوں نے مزید کہا کہ “اسرائیلی فوج نے مریضوں اور عملے کو ایمبولینسوں سے زبردستی باہر نکال دیا اور تمام طبی عملے کو برہنہ کر دیا”۔
انہوں نے کہا کہ “فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے تین طبی عملے کو بعد میں حراست میں لے لیا گیا حالانکہ ان کا ذاتی ڈیٹا اسرائیلی فورسز کے ساتھ پہلے سے شیئر کیا گیا تھا”۔
انہوں نے بتایا کہ پیرامیڈیکس میں سے ایک کو بعد میں رہا کر دیا گیا اور باقی دو دیگر تمام زیر حراست ہیلتھ ورکرز کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
اسرائیل نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے اور حماس کے جنگجوؤں پر ہسپتالوں میں شہریوں کے درمیان چھپنے کا الزام لگایا تھا تاہم حماس نےان الزمات کی سختی سے تردید کی ہے۔