دوحہ -(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور جماعت کی قیادت کے ایک وفد نے منگل کی شام اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی ایرانی وفد سے ملاقات کی۔
دونوں وفود نے سیاسی اور میدانی سطح پر غزہ کی جنگ کی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی روکنے اور فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کے لیے کی جانے والی سفارتی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔
اس ملاقات میں غزہ اور مغربی کنارے کے عوام کے خلاف صیہونی جارحیت اور اس کے جرائم کو روکنے اور غزہ کے لوگوں کو فوری طور پر انسانی امداد بھیجنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ نے فلسطینی تحریک آزادی اور مزاحمت کی حمایت کے مؤقف پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں اسرائیلی ریاست کا وجود برائی کی جڑ ہے۔ جب تک ناپاک صہیونی وجود کا خاتمہ اور فلسطینی قوم کو اس کے سلب کیے گئے حقوق نہیں مل جاتے اس وقت تک خطے میں امن کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023ء سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے خلاف وحشیانہ جارحیت کا آغاز کیا ہے، جس کے نتیجے میں منگل تک “28,473 شہید اور 68,146 زخمی ہوچکے ہیں۔ شہداء اور زخمیوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔