دوحا (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) سکاٹ لینڈ کے وزیر اعظم حمزہ یوسف نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر بین الاقوامی برادری کا ردعمل کمزور ہے۔ انہوں نے جنگ کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
حمزہ یوسف نے الجزیرہ کے ساتھ انٹرویو کے دوران کہا کہ وہ برطانیہ سمیت جنگ بندی کو مسترد کرنے والے ممالک کے موقف پر دکھ محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں شہری، بچے، خواتین اور بے گناہ لوگ بغیر کسی قصور کے مارے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ”یہ تباہی روزانہ تازہ ہو رہی ہے اور صرف غزہ کے لوگ ہی اس کا شکار ہیں”۔
حمزہ یوسف نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور نسل کشی کے جرائم کے بارے میں بین الاقوامی عدالت انصاف کی جاری تحقیقات کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ واشنگٹن اور لندن کو اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ غزہ میں جو کچھ کر رہا ہے اسے فوری طور پر روکے۔
انہوں نے تمام بین الاقوامی شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ تشدد کی تمام کارروائیوں کو روکنے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تعاون کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کا مطالبہ نہ کرنا ایک “سنگین غلطی” ہے۔
“کتنی عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کو دنیا کے لیے جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرنے کے لیے مرنا ہوگا؟” انہوں نے مزید کہا کہ “اسکاٹش حکومت جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرتی رہے گی۔ کیونکہ لوگوں کو اعمال کے لیے جوابدہ نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (UNRWA) کی حمایت بند کرنے کے بعض ممالک کے فیصلے کے بارے میں حمزہ یوسف نے کہا کہ وہ ایجنسی کے کچھ ملازمین سے منسوب تمام الزامات کی تحقیقات کا خیرمقدم کرتے ہیں کیونکہ یہ درست طریقہ کار ہے۔
لیکن ساتھ ہی انہوں نے زور دے کر کہا کہ تنظیم کی فنڈنگ روکنا ایک سنگین غلطی ہے کیونکہ یہ خواتین، بچوں اور ادویات اور خوراک کے محتاج افراد کی اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہے۔