غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) جمعہ کو اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ کی پٹی میں قابض فوجیوں کے اہل خانہ کو ایک پیغام بھیجا ہے جس میں اسرائیلی معاشرے کو نیتن یاہو پر بھروسہ کرنے کے خطرے سے خبردار کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاھو قابل اعتبار نہیں۔ وہ غزہ میں قید کیےگئے اسرائیلیوں کو طاقت کے بل پر نہیں چھڑا سکتا۔ ایسی کسی بھی کوشش میں قیدیوں کی جانیں خطرے میں ہوں گی۔ جیسا کہ ایک قیدی کے ساتھ ہوا ہے جسے چھڑانے کی کوشش کے دوران اسے قتل کردیا گیا۔
القسام بریگیڈز کی جانب سے نشر کیے جانے والے مناظر کا عنوان تھا “گرفتار فوجیوں کے اہل خانہ کے لیےہوشیار رہو”۔
القسام بریگیڈز نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’’اسرائیلی غاصب وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو تمام مغوی فوجیوں کی ہلاکت کی کوئی پرواہ نہیں ہے‘‘۔
یہ مناظر اسرائیلی معاشرے میں نیتن یاہو کے بھائی (یوناٹن) کی کہانی کو واپس لے آئے، جو قیدیوں کو آزاد کرانے کی کوشش میں مارا گیا تھا۔
القسام بریگیڈز کی ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے قیدیوں کے اہل خانہ سے واضح طور پر کہا کہ “میں نے اپنے بھائی کی موت کا مزہ چکھا۔”
ویڈیو کے آخر میں القسام نے اسرائیلی معاشرے کو ایک پیغام بھیجا، جس میں کہا کہ “نتن یاہو پر بھروسہ نہ کریں۔”
گذشتہ سات اکتوبر سے اسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور اس کے طیارے ہسپتالوں، عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری کر کے ان کے رہائشیوں کے سروں کے اوپر سے انہیں تباہ کر رہے ہیں۔ ، اور پانی، خوراک، ادویات اور ایندھن کے داخلےکو روک دیا گیا ہے۔
قابض دشمن کی مسلسل جارحیت نے بنیادی ڈھانچے کی بڑے پیمانے پر تباہی، ایک بے مثال انسانی تباہی پھیلائی ہے۔ اب تک 22,600 فلسطینی شہید 57,910 زخمی ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں۔