یمن(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) بحیرہ احمر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور حوثیوں کی طرف سے اسرائیل جانےوالے بحری جہازوں کو حملوں کا نشانہ بنانے کے واقعات کے بعد برطانوی بحریہ نے یمنی بندرگاہ الحدیدہ کے قریب ایک حادثے سے خبردار کیا ہے۔
برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز اتھارٹی نے آج منگل کو ایک بیان میں اطلاع دی کہ اسے حُدیدہ بندرگاہ کے مغرب میں تقریباً 50 سمندری میل کے فاصلے پر ایک واقعے کی اطلاع ملی ہے۔
حوثیوں نے اتوار کو اعلان کیا کہ ایک امریکی جنگی جہاز نے ان کے جاسوس طیارے پر فائر کرنے کی کوشش کی، جو بحیرہ احمر میں “جاسوسی کی” سرگرمیاں انجام دے رہا تھا، لیکن ان میں سے ایک میزائل جنوب کی طرف جانے والے جہاز کے قریب پھٹ گیا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ گذشتہ ہفتے کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں ایک امریکی ڈسٹرائر کی طرف بڑھنے والے چار ڈرونز کو مار گرایا تھا۔ ان ڈرونز کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں سے لانچ کیا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ حوثی لیڈرعبدالمالک الحوثی نے گذشتہ بدھ کو خبردار کیا تھا کہ اگر امریکیوں نے ان کی افواج کو نشانہ بنایا تو وہ امریکی جنگی جہازوں پر حملہ کریں گے۔
واشنگٹن نے گذشتہ ہفتے بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک کثیر القومی فورس کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان 7 تاریخ کو شروع ہونے والی جنگ کے تناظر میں 17 اکتوبر سے حوثی ملیشیا نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر 15 سے زائد حملے کیے، جس کی وجہ سے تقریباً 4 بڑی شپنگ کمپنیاں متاثر ہوئیں۔