بیروت (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے رہ نما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ “صیہونی ریاست اور اس کے حواری اپنا توازن کھو چکے ہیں اور اب وہ اپنے قیدیوں کے مستقبل کے بارے میں نہیں سوچ رہے ہیں۔ اسی وجہ سے قابض فوج غزہ پر اپنی بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔”
حمدان نے بیروت میں اپنی روزانہ کی پریس کانفرنس میں کہا کہ “بائیڈن انتظامیہ غزہ کی جنگ اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں شراکت دار ہے۔ امریکا جنگ روکنےکے بجائے اسرائیل کو جنگ جاری رکھنے میں مدد کررہا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ “قابض فوج نے نہتے اور معصوم شہریوں کے گھروں پر دھاوا بول کر انہیں بے دردی سے شہید کیا جو ایک گھناؤنا جرم ہے۔”
انہوں نے “قابض دشمن کی کارروائیوں کو بے نقاب کرنے اور اسے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے فوری اور عالمی اقدام” کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے امریکی انتظامیہ کو ایک پیغام بھیجا جس میں کہا گیا ہے کہ ’’اسے یہ سمجھ لینا چاہیے کہ مسئلے کی جڑ ہماری زمین پر قبضے کی موجودگی ہے‘‘۔
متعلقہ سیاق و سباق میں حمدان نے صیہونی جہازوں کو اپنی بندرگاہوں میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے ملائیشیا کی حکومت کے فیصلے کو سراہا۔
حماس کے رہنما نے اس بات کا اعادہ کیا کہ “غزہ کی پٹی کے مستقبل کا تعین صرف فلسطینی ہی کریں گے”۔
انہوں نے خبردار کیا کہ جو کوئی بھی امریکی یا اسرائیلی ٹینک پر سوار ہو کر غزہ آنے کا سوچے گا اسے تاریخ میں صرف غدار لکھا جائے گا”۔