بیروت (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سربراہ اسامہ حمدان نے بیروت میں روزانہ کی پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیا کہ قابض اسرائیل کو سٹریٹجک نقصان پہنچا ہے اور طوفان الاقصیٰ کے تمام محوروں، میدانوں ، جنگ میں اور سیاسی، سفارتی طور پر شکست کھا گئی ہے۔
فلسطینیوں کی ثابت قدمی اور ان کی سرزمین پر ثابت قدمی، مزاحمت اور اس کے انصاف کی طاقت اور بہادری کے سامنے، فوج ،میڈیا، سیاست اور سفارت کاری ہر جگہ دشمن کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔
حمدان نے کہاکہ نیتن یاہو کے جھوٹ بے نقاب ہو گئے اور ان کے دعوے، جنہیں بائیڈن اور بلنکن نے جارحیت کے دنوں میں دہرایا تھا کو مسترد کر دیا گیا۔
“نتن یاہو اور ان کے جنگی سربراہوں کے پاس سوائے شکست کے کچھ نہیں بچا ہے۔ غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف ان کی جارحانہ جنگ کے کسی بھی اہداف کو حاصل کرنے میں شکست اور حتمی ناکامی کے سوا ان کے پاس کچھ نہیں بچا۔ اس کے بعد دشمن کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے کہ وہ غزہ کی پٹی سے اپنی شکست خوردہ فوج کی باقیات کو فوری طور پر نکالنا شروع کر دے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دشمن کو میدان میں مزاحمت سے اشارہ ملا ہے فلسطینی قوم ہرحال میں لڑنےکے لیے تیار ہے۔
حمدان نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کی طرف سے فلسطینی شہریوں میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے نازی قابض فوج پر مسلسل زور دینا فلسطینیوں کے خون کے لیے صریح حقارت ہے، کیونکہ خون کا ہر قطرہ کسی بچے، شیر خوار، عورت یا بوڑھے کے خون کی کوئی قیمت نہیں دی جا سکتی۔ نہتے اور معصوم فلسطینیوں کے قتل عام میں امریکی انتظامیہ اسرائیلی دشمن کے ساتھ برابر کی مجرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کا خون، جان اور درد خالی نعروں کے لیے نہیں ہے۔دشمن کسی کو دھوکہ نہ دے، اگر آپ اندھا دھند بمباری، وحشیانہ قتل و غارت گری کو روکنا چاہتے ہیں تو سلامتی کونسل میں ویٹو پاور کا استعمال بند کریں۔ ورنہ تاریخ یاد رکھے گی کہ فلسطینیوں کے بے گناہ قتل عام میں امریکا نے کس کس مقام پر غاصب ریاست کی مدد کی تھی۔
حمدان نے کہا کہ حماس اپنی قیادت کے تمام فریقوں کے ساتھ مسلسل اور مستعد رابطے کے ذریعے اپنے لوگوں کے مصائب کو دور کرنے، ان کی ضروریات کو پورا کرنے اور امدادی کارروائیوں کو تیز کرنے، زخمیوں کے علاج کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہر طرح سے کوشش کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری فلسطینی قوم ایک صف میں کھڑی ہے اور ہر جگہ دشمن کے خلاف مزاحمت کررہی ہے۔