غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت مسلسل 50 ویں دن میں داخل ہو گئی ہے، جب کہ عارضی انسانی جنگ بندی کے دوسرے دن فضائی حملے بند ہو گئے ہیں۔ مشرقی مضافات میں اسرائیلی فائرنگ کی خلاف ورزیوں کے واقعات رونما ہونے کی اطلاعاتع ہیں جہاں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت جاری ہے۔
ہمارے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی کے عوام نے گذشتہ 7 اکتوبر کے بعد پہلی بار فضائی اور توپ خانے کی بمباری اور فوجی طیاروں کی واضح پرواز کے بغیر رات گذاری۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی غزہ کی وادی گورنریوں کے شہریوں کی اکثریت اپنے گھروں کو لوٹ گئی اور رات وہیں یا اپنے تباہ شدہ گھروں کے قریب گذاری جب کہ غزہ شہر اور شمالی غزہ کی گورنری میں لاکھوں بے گھر افراد پناہ گاہوں میں رہے۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہےکہ پچاس دن بعد ان کے کانوں نے فضائی حملوں اور توپخانے کی گولہ باری کی آوازیں نہیں سنیں۔
اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے شمالی غزہ میں بعض مقامات پر چھوٹے ہتھیاروں سے گولہ باری کی۔ خاص طور پر خان یونس، رفح اور وسطی کے مشرق میں اور غزہ کے کچھ محلوں میں فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔
مقامی ذرائع نے گذشتہ رات اونچائی پر اسرائیلی جاسوس طیاروں کی پروازوں کے ذریعے جنگ بندی کے معاہدے کی اسرائیلی خلاف ورزیوں کا ذکر کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ہلال اسد صالح الآغا نامی شہری خان یونس پر پچھلے اسرائیلی چھاپے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
گذشتہ رات غزہ کی پٹی کے طبی ذرائع نے اعلان کیا کہ جنوبی غزہ کی وادی کے قریب کے علاقے سے برآمد ہونے کے بعد سات شہداء کی جلی ہوئی اور بوسیدہ لاشیں پٹی کے مرکز میں واقع الاقصیٰ شہداء اسپتال پہنچائی گئی ہیں۔