اسرائیل کے عبرانی اخبار”یدیعوت احرونوت” نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کی القدس کے لیے قائم”ڈسٹرکٹ پلاننگ وبلڈنگ کمیٹی” رواں ہفتے مسجد اقصیٰ کے گرد یہودی آباد کاری کی ایک نئی اسکیم پر غور شروع کررہی ہے۔
نئی تعمیرات کے منصوبے میں مسجد اقصیٰ کی دیوار”براق”، مراکشی دروازے کے قریبی مقامات اور قدیم بیت المقدس کے کئی اہم مقامات شامل ہیں۔ دیوار “براق” جسے دیوار “گریہ” بھی کہا جاتا ہے کے بارے میں یہودیوں کا دعویٰ ہے کہ یہ ہیکل سلیمانی کا حصہ ہے۔
اخبار کی آج کی اشاعت میں شامل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تعمیراتی اسکیم میں مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے کے قریب ٹیکسی اسٹینڈ میں ایک کئی منزلہ عمارت کی تعمیر، دیوار براق کے احاطے میں فرش کی مرمت اور دیوار کی چھت کی تعمیر اور شٹراؤس ہاؤس کے قریب ایک پولیس چیک پوسٹ کا قیام بھی شامل ہے۔
اخبار نے القدس کی صہیونی بلدیہ کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ڈسٹرکٹ پلاننگ کمیٹی طویل عرصے سے مذکورہ مقامات پرتعمیرات کے سلسلے میں سوچ بچار کر رہی تھی تاہم کمیٹی نے اس سلسلے میں کوئی اجلاس منعقد نہیں کیا تاہم اب تعمیرات کو حتمی شکل دینے کے لیے رواں ہفتے کمیٹی کا باقاعدہ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔