پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نے لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے فلسطین کیلئے آواز نہ اٹھائی تو کل کشمیر کیلئے بھی آواز نہیں اُٹھا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ کشمیر میں جاری مظالم پر بات ہو تو ہمیں ہر مظلوم کیلئے آواز اُٹھانا ہوگی۔ اسد عمر نے کہا کہ فلسطین کے مظلوموں کے غم میں نہ بولنے والے یاد رکھیں کہ وہ جن کو خوش کرنے کیلئے چشم پوشی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، وہ کبھی بھی ان سے خوش نہیں ہوں گے، اس لئے اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں کی مدد کریں اور ان پر ہونیوالے اسرائیلی حملے رکوانے میں کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ انصاف کا تقاضا یہی ہے کہ اگر مسلم لیگ ن کو لاہور میں جلسے کی اجازت مل گئی ہے تو سب کو جلسے کرنے کی اجازت ہونی چاہیئے۔ اسد عمر نے کہا کہ ہم نے لاہور میں جلسے کی اجازت کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہوا ہے، امید ہے عدالت انصاف کرتے ہوئے ہمیں جلسے کی اجازت دے گی۔ انہوں نے کہا کہ میری ذاتی خواہش ہے کہ جلد از جلد انتخابات ہوں اور عمران خان اور نواز شریف دونوں اپنی اپنی انتخابی مہم چلانے میں آزاد ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہیں تو مسائل ہی پیدا نہ ہوں، اس لئے جمہوریت کا تقاضا ہے کہ ہر ادارہ اپنی ذمہ داریاں نبھائے۔