اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے مرکزی رہنما ڈاکٹرصلاح البردویل نے مصری جنگی گشتی کشتی کو مچھیروں کی کشتی کے ساتھ ٹکراؤ کو ایک سوچی سمجھی کوشش قراردیا ہے-
انہوں نے کہا کہ ٹکرانے کے بعد یہ جنگی کشتی فلسطینی مچھیرے محمد البردویل کے اوپر سے گذر کے چلی گئی تاکہ وہ زندہ بچ نہ پائے-ڈاکٹرصلاح البردویل نے کہا کہ جنگی کشتی کے کمانڈر نے مچھیرے کو بچانے کی کوئی کوشش نہیں کی بلکہ اس کی موت کی تصدیق کے بعد وہاں سے روانہ ہوا-
ڈاکٹر صلاح نے مذید کہا کہ لاش پانی میں دیر تک رہی ،پھرمتوفی کے زخمی بیٹے نے دوسرے مچھیروں کی مدد سے اسے وہاں سے نکالا،اور اس دوران بھی مصری پولیس نے اس کے زخمی بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنایا-
حماس رہنما نے مصری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کرے اور قاتل فوجیوں کو سخت سزا دے -کیونکہ اس واقعہ سے مصر کی شبیہہ متاثر ہوئی ہے-
ڈاکٹر صلاح البردویل نے کہا اس واقعے سے ہمیں کافی صدمہ پہنچا ہے اور ہم حکومت مصر اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فلسطینی مچھیروں کی زندگیوں کو جو ان سخت حالات میں روزی روٹی کمانے کی کوششوں میں ہیں ،تحفظ فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں –