مقبوضہ بیت المقدس ۔[ مرکزاطلاعات فلسطین فاونڈیشن] اسرائیلی قابض حکام نے رواں سال 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران مسجد اقصیٰ، پرانے شہر اور یروشلم شہر سے تقریباً 877 فلسطینیوں کو شہر بدر کیا۔
وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر نے القدس کے پرانے شہر سے بے دخلی کے 516 فیصلوں اور مسجد اقصیٰ سے 305 کا ریکارڈ مرتب کیا ہے۔ اس کے علاوہ مسجد اقصیٰ کے دروازوں پر تعینات فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ان کی شناخت کے بعد انہیں مارا پیٹا جاتا ہے اور انہیں گرفتار کرکے مسجد اقصیٰ سے دور کرنے کے لیے انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔
مرکز نےبتایا کہ قابض افواج نے اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں 7 فلسطینیوں کو شہید اور 1,798 دیگر کو گرفتار کیا، حراست میں لیے گئے افراد میں 12 سال سے کم عمر کے 29 بچے، 409 لڑکے اور 4 لڑکیوں سمیت 60 خواتین شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اپریل کے مہینے میں سب سے زیادہ 766 گرفتاریاں ہوئیں، اس کے بعد جنوری میں 255، مارچ میں 230 مقدمات اور فروری میں 204 گرفتاریاں ہوئیں۔
قابض فوج نے 23 طلباء کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ اپنے اسکول جا رہے تھے، یا اسکولوں سے واپس اپنے گھروں کو لوٹ رہے تھے۔اس کےعلاوہ القدس کے 27 باشندوں کو انتظامی حراست میں لیا گیا۔
انسانی حقوق کے مرکز نے بتایا کہ رہائی پانے والے قیدیوں کی گرفتاری کے 16 کیسز ہیں، جنہیں شرائط پر رہا کیا گیا، جن میں سب سے نمایاں القدس سے بے دخلی کی شرط شامل ہے۔