ہفتے کو ایک برطانوی سماجی کارکن نے لیسٹر میں برطانوی مسلح افواج کے قافلے اور اس پریڈ پراعتراض کرتے ہوئے شہر میں اسرائیلی “ایلبٹ” اسلحہ ساز فیکٹری کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس فیکٹری کے خلاف برطانیہ میں سماجی کارکن کئی ہفتوں سے مہم چلاتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کی سنگین خلاف ورزیوں کا حوالہ دے رہے ہیں۔ پولیس نے احتجاج کرنے والی خاتون کارکن کو گرفتار کرلیا۔
خاتون کارکن نے ایک بڑا سیاہ بینر اٹھا رکھا تھا جس پر لکھا تھا “شٹ ڈاؤن ایلبٹ”۔ یہ ایک اسرائیلی اسلحہ ساز فیکٹری جس کی برطانیہ کے شہروں میں کئی شاخیں ہیں اور اسے اپنی شاخیں بند کرنے پر مجبور کرنے کے لیے کئی سالوں سے دباؤ کی مہم کا سامنا ہے۔
سوشل میڈیا پرگردش کرنے والی ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا کہ سکیورٹی اہلکار کارکن کو اس وقت لے گئے جب وہ “ایلبٹ” فیکٹری کے خلاف نعرے لگا رہی تھی۔
پچھلے تین سال کے دوران ایلبٹ سسٹمز کی ملکیت والی فیکٹریوں اور ہیڈ کوارٹرز کے خلاف بہت سے مظاہرے ہو چکے ہیں۔ اس کارخانے میں تیار ہونے والا اسلحہ اسرائیل کی کمپنی کے فائدے کے لیے اسلحے کی صنعت میں اہم مواد کی تیاری میں پورے برطانیہ میں حصہ ڈالتے ہیں۔
لیسٹر شہر کے ہزاروں شہریوں نے ہفتہ 24 جون 2023 کو مسلح افواج کی پریڈ میں شرکت کی جو کہ برطانیہ میں سالانہ “مسلح افواج کا دن” منانے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔