فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹرنے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست کی جیلوں میں عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں کی تعداد 560 تک پہنچ گئی ہے۔ گشتہ روز قبل اسرائیلی فوجی عدالت نے فلسطینی قیدی علا قبہا کے خلاف نئی عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ کل پیر کے روز قابض فوجی عدالت نے جنین کے شمال مغربی علاقے برطعہ سے تعلق رکھنے والے قیدی 32 سالہ علاء راتب قبہا کو 50 سال قید کے علاوہ عمر قید کی سزا سنائی۔
علا قبہا کو یہ سزا دو یہودی فوجیوں کو گاڑی تلے روندنے کےالزام میں عاید کی گئی ہے۔ یہ واقعہ مارچ 2018 میں یعبد گاؤں سے ملحق “میوو دوتان” بستی کے قریب پیش آیا تھا جس میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک اور دو شدید زخمی ہوگئے تھے۔
اسیران اسٹڈی سینٹر نے بتایا کہ اسرائیلی ملٹری پراسیکیوشن نے قیدی قبہا پر جان بوجھ کر گاڑی فوجیوں پر چڑھانے کا الزام عاید کیا جس کی وجہ سے سپاہی “زیو داؤس” اور سارجنٹ “نیتنیل کہلانی” ہلاک ہوگئے تھے۔
مرکز نے بتایا کہ عمر قید کی سزا کو 99 سال قید کے برابر قرار دیا گیا ہے۔ اسرائیل کی طرف سے عمر قید کی سزا ان فلسطینیوں کو دی جاتی ہے جن پراسرائیلی فوجیوں اور یہودی آباد کاروں کےقتل کا الزام ہوتا ہے۔