اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کو صدارتی انتخابات میں کامیابی پر اور ترکیہ کے حال اور مستقبل کو مزید ترقی، استحکام اور خوشحالی کی طرف لے جانے کے لیے برادر ترک عوام کا ایک بار پھر اعتماد حاصل کرنے پر دلی مبارکباد پیش کی ہے۔
ایک بیان میں اتوار کی شام حماس نے ترک عوام کو اپنے تمام اجزاء کے ساتھ اس جمہوری جشن پر مبارکباد پیش کی، جو برادر ترک عوام اور ترک جمہوریہ کی ایک منفرد تہذیبی تصویر کی عکاسی کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ صدر ایردوآن کی یہ تاریخی فتح ترکیہ کے لیے اپنے عرب اور اسلامی تعلقات اور اس کے علاقائی اور بین الاقوامی موقف کو مضبوط بنانے اور دنیا بھر کے مظلوموں اور انصاف پسندوں کی حمایت کی طرف ایک نیا نقطہ آغاز ہو گی، جن میں سب سے اہم فلسطینی کاز اور فلسطینی عوام کی آزادی اور حق خود ارادیت اور اس کی قومی سرزمین پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔
ایک مختصر بیان میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ میں صدر ایردوآن کو دوسری مدت کے لیے جیتنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، اور میں ترک عوام کے باوقار موقف کی تعریف کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے 52 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرکے صدارتی دوڑ میں کامیابی حاصل کی۔
صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ اردگان نے صدارتی دوڑ میں 52.14 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے بعد 5 سال کی مدت کے لیے دوسری مدت کے لیے کامیابی حاصل کی، جب کہ ان کے حریف کمال کلیک دار اوغلو نے 100 فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد 47.86 فیصد ووٹ حاصل کیے۔