کل بدھ کو اسرائیلی قابض فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے مشرق میں کسارہ کے علاقے میں واقع خالد بن الولید مسجد پر حملہ کر کے اسے نقصان پہنچایا اور اس میں توڑ پھوڑ کی۔
الخلیل میں محکمہ اوقاف کے ڈائریکٹر جنرل نضال الجعبری نے بدھ کی شام ایک پریس بیان میں کہا کہ قابض فوج نے مساجد کے تقدس کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے مسجد پر براہ راست گولیاں اور زہریلی گیس کے بم برسائے، جس سے مسجد کا کچھ حصہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوا۔ زہریلی گیس اندر داخل ہوئی جس سے نمازی بھی دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ شہریوں کی زمینوں پر تعمیر ہونے والی بستی “کریات اربع” سے متصل اس مسجد پر قابض فوج نے حملہ کیا ہے، کیونکہ اسرائیلی فوج اور یہودی شرپسند اس سے قبل بھی اس مسجد کو شہید کرنے کی مذموم کوشسش کرچکے ہیں۔ پچھلے رمضان المبارک کے دوران بھی اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں نے اس مسجد کی بے حرمتی کی تھی۔