پاکستان میں اسرائیلی ایجنٹوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔
ملک بھر میں 23رمضان کو عالمی یوم القدس منایا جائے گا، حکومت یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کرے۔
پاکستانی یہودی شہری کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ پاکستان اور اسرائیل تعلقات کا سفیر بن جائے، یہ آئین پاکستان اور نظریہ پاکستان کی نفی ہے
پاک سرزمین پر اسرائیل کے لئے کام کرنے والے ملک دشمن عناصر کا راستہ روکنے کے لئے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔
تیس مارچ یوم ارض فلسطین کی مناسبت سے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں، محفوظ یار خان، علامہ باقر زیدی، علامہ قاضی احمد نورانی، میجر (ر) قمر عباس، اسرار عباسی، یونس بونیری، بشیر سدوزئی اور ڈاکٹر صابر ابو مریم کی مشرکہ پریس کانفرنس
کراچی( مرکز اطلاعات فلسطین فاونڈیشن ) فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے سرپرست اراکین بشمول، ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر محفوظ یار خان ایڈوکیٹ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی، جمعیت علماء پاکستان سندھ کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی، سابق رکن سندھ اسمبلی میجر(ر) قمر عباس، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرا ر عباسی،پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما پیرزادہ ازہر ہمدانی، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما یونس بونیری، معروف سماجی رہنما بشیر سدوزئی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے جمعرات کے روز کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت اسرائیل کے لئے ماحول سازی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی یہودی شہری کو یہ حق کس نے دیاہے کہ وہ پاکستان اور اسرائیل تعلقات کا سفیر بن جائے؟ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔ انہوں نے پاکستانی یہودی شہری کی جانب سے غاصب ریاست اسرائیل تک پاکستانی اشیاء کی برآمد کے معاملہ پر حکومت پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا حکومت نے نطریہ پاکستان اور قائد اعظم محمد علی جناح کے نظریات سے انحراف کا فیصلہ کر لیا ہے؟انہوں نے کہا کہ پاکستانی اشیاء کو اسرائیل برآمد کرنے والے پاکستانی یہودی شہری کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کاکہنا تھا کہ پاکستان میں اسرائیل کے لئے کام کرنا نظریہ پاکستان کی نفی ہے۔ اگر اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بات کی جائے تو اس کا مطلب مسئلہ کشمیر سے روگردانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسرائیل کے لئے کام کرنے والے عناصر کا راستہ مشترکہ کوششوں سے روکیں گے۔
مقررین کاکہنا تھا کہ 23رمضان المبار ک کے دن دنیا بھر کی طرح پاکستان میں عالمی یوم القدس منایا جائے گا۔ اس عنوان سے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام کراچی، کوئٹہ، لاہور، ملتان، اسلام آباد سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں القدس کانفرنسز بعنوان ”فلسطین کا دفاع پاکستان کا دفاع“ کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ ملک بھر میں تشہیری بینرز بھی آویزاں کئے جائیں گے جن پر قائد اعظم محمد علی جناح کا فرمان ”اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے“ لکھا جائے گا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت رمضان المبارک میں جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس منانے کا سرکاری اعلان کرے او ر ملک بھر میں اسرائیل کے سلیپر سیل کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے فلسطین پر قائم کی جانے والی صہیونی ریاست اسرائیل کو غاصب اور ناجائز قرار دیا ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ پاکستان میں اسرائیل کے لئے کام کرنے والے عناصر اسکولوں اور مختلف مقامات پر غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے لئے نرم گوشہ پیدا کرنے کی گھناؤنی سازشیں کر رہے ہیں اور پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو کھوکھلا کرنا چاہتے ہیں۔مقررین کاکہنا تھا کہ پاکستان کے عوام ملک بھر میں 23رمضان المبارک بروز جمعہ کو عالمی یوم القدس منائیں اور القدس ریلیوں میں اپنی بھرپور شرکت کو یقینی بناتے ہوئے فلسطین و قبلہ اول کی آزادی میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے مزید کہاکہ پاکستا ن میں اسرائیل کے لئے کام کرنے والے ملک دشمن عناصر کو آزاد نہیں چھوڑا جا سکتا تاہم ان کا ہر سطح پر راستہ روکنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔مقررین نے باہمی اتحاد کو فروغ دینے اور مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے سمیت عالمی