پاکستان کے شہر کراچی میں غیر سرکاری تنظیم آل نیبرز انٹرنیشنل کے مونو گرام میں اسرائیلی جھنڈے کی موجودگی پر فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے اعتراض کرتے ہوئے ملک بھر میں سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین اور عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ پاکستان کے آئین اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے نظریہ کا تحفظ کرتے ہوئے اس تنظیم پر حکومتی پابندی کا مطالبہ کریں۔ عوامی دباؤ اور رد عمل کے باعث تنظیم کے رہنما بشپ خادم بھٹو کی جانب سے فی الفور تنظیم کے مونو گرام سے غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کا جھنڈا نکال کر فلسطینی جھنڈا لگا دیا ہے۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے آل نیبرز انٹر نیشنل کے رہنما بشپ خادم بھٹو کے اس اقدام کی تعریف کی ہے اور ساتھ ساتھ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین جنہوں نے اسرائیلی جھنڈے کی مونو گرام میں موجودگی پر شدید احتجاج اور تحفظات کا اظہار کیا تھا ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ہی مذکورہ تنظیم کے مونو گرام میں اسرائیلی جھنڈے کی موجودگی کا انکشاف ہوتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان، جماعت اسلامی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، پاکستان تحریک انصاف، جمعیت اہلحدیث پاکستان، مجلس وحدت مسلمین پاکسان، جمعیت علماء پاکستان، متحدہ علماء محاذ اور سول سوسائٹی سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ قابل ذکر بات ہے کہ آل نیبرز انٹرنیشنل جو کہ امریکی امداد پر چلنے والی پاکستان میں غیر سرکاری تنظیم ہے جس کے مرکزی مونو گرام میں اسرائیل کا جھنڈا شامل کیا گیا ہے جس کا مقصد پاکستان کی نظریاتی نفی کرنا ہے تاہم دعوت ناموں سے فی الحال اس مونو گرام میں تبدیلی کر دی گئی ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ مستقبل میں یہ تنظیم اپنے اس مونو گرام سے مستقل طور پر اسرائیلی جھنڈے کو نکالتی ہے یا فی الوقتی اقدام کیا گیا ہے۔ یہ بات یاد رہے کہ پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے جو قائد اعظم محمد علی جناح کے نظریہ اور نظریہ پاکستان کے عنوان سے غاصب صہیوی ریاست اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح کے مطابق اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔