اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) فلسطین کے مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں کل بدھ کے روز اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہداء کے لواحقین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ حماس نے پوری قوم اور مسلم امہ کی طرف سے شہداء کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔
حماس کی طرف سے پریس کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض صہیونی فوج کی طرف سے نہتے فلسطینیوں کے قتل عام سے فلسطینی قوم کی تحریک آزادی اور ان کے جذبہ مزاحمت کو نہیں دبایا جا سکتا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک درجن کے قریب بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جن میں کم عمر بچے اور بزرگ شہری بھی شامل ہیں۔ حماس شہداء کے خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم دشمن سے نہتے شہدا کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دو فلسطینی نوجوانوں اسلیم اور عمر ابو بکر کو اس وقت شہید کیا گیا جب وہ اپنے گھر کے اندر تھے اور ان کے مکان کو ان کے اندر ہونے کےباوجود مسمار کردیا گیا جس کے نتیجے میں دونوں نوجوان شہید ہوئے۔
خیال رہے کہ شہید ہونے والے فلسطینیوں کی شناخت 72 سالہ عدنان سبع بعارہ،25 سالہ محمد خالد عنبوسی،33 سالہ تامر نمر احمد میناوی، 26 سالہ مصعب منیر محمد عویص،24 سالہ حسام بسام اسلیم ،23 سالہ محمد عمر ابوبکر،23 سالہ ولید ریاض حسین،23 سالہ محمد عبدالفتاح عبدالغنی،25 سالہ محمد خالد حمدی العنبوسی،23 سالہ جاسر جمیل عبدالوہاب قنعیر اور 16 سالہ محمد فرید شعبان کے ناموں سے کی گئی ہے۔